ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے پر ایران میں ہیں جہاں ایرنی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے درمیان اتوار کو مذاکرات ہوئے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کو ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ ملاقات میں دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی ہے۔
اس موقع پر اتوار کو وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کو اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ سہ فریقی اقتصادی اجلاس کے انعقاد پر کام کر رہا ہے۔‘
جبکہ ترک وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیا۔
سعودی عرب اور ایران نے مارچ میں دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے اور ایک دوسرے کے ملکوں میں اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق دنوں رہنماؤں نے پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے تہران میں مستقبل قریب میں مشترکہ تکنیکی کمیٹی قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’آج ہم نے فیدان کے ساتھ مذاکرات میں دریائے آرس کے مسئلے پر ترکی کی توجہ دلوائی اور یقینی بنایا ہے کہ ترکی کی جانب سے ہمارے مغربی علاقوں کے شہریوں کے لیے پانی پر کوئی پابندی نہ ہو۔‘
اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے فلسطین کے مسئلے پر بھی بات چیت کی اور اس پر اتفاق کیا کہ ’خطے میں صیہونی حکومت کی موجودگی علاقائی ممالک کے لیے صرف عدم استحکام اور بدامنی پھیلا رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقع پر ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایرانی اور ترک عوام مل کر امن سے رہ رہے ہیں۔‘ انہوں نے حالیہ زلزلے کے دوران ترکی کی مدد کرنے پر ایران کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس سے قبل ترک وزارت خارجہ نے ہفتے کو کہا تھا کہ ’یہ دورہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں ہمارے دوطرفہ تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے امکانات پر بات کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔‘
ابھی حال ہی میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سعودی عرب کے دورے پر ریاض گئے تھے جہاں ان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کامیاب رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ میں تہران اور ریاض کے درمیان سفارتی دراڑ ختم ہونے اور تعلقات کی بحالی کے نتیجے میں دونوں ممالک کے متعلقہ سفیر اپنے اپنے سفارت خانوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد اپنے عہدوں پر کام شروع کر دیں گے۔
دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد رواں سال جون میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی ایران کا دورہ کیا تھا جس کے بعد وہ 2006 کے بعد ایران کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن گئے تھے۔