پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما عالم زیب محسود کو 21 جنوری 2018 کو کراچی میں ایک ریلی کے بعد گرفتار کیا گیا جس کے بعد سوشل میڈیا ایک بار پھر گرم ہے۔ گزشتہ شب ٹویٹر پر #ReleaseAlamZaib کا ٹرینڈ بھی سب سے اوپر رہا۔
رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ تحریک کے رہنما محسن داوڑ نے گزشتہ دن ایک ٹویٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ عالم زیب محسود کو سندھ پولیس اور سکیورٹی اداروں نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ انہوں نے عالم زیب محسود کی فورا رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
After a successful PTM Rally in Karachi, The Sindh Police along with security agencies has started harassing PTM members. They have picked up active member PTM Alamzaib Mehsud and shifted him to unknown location. We demand immediate release of Alamzaib and other PTM comrades.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) January 21, 2019
ڈاکٹر ریحانہ گل نے عالم زیب محسود کی گرفتاری کے وقت بنائی گئی ویڈیو ٹویٹر پر شئیر کی۔
Alamzaib khan Mehsud renowned PTM activist arrested by rangers and karachi police.#ReleaseAlamZaib#ReleaseKarachiPTMActivists pic.twitter.com/FGHwDO79g6
— Dr Gul (@drrehanagul) January 21, 2019
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی محقق رابعہ محمود نے واقعے کی ایف آئی آر ٹویٹ کر کے بتایا کہ عالم زیب ملیر کینٹ جیل میں موجود ہیں اور ان پر دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
Update: After hrs long disappearance Alamzaib Khan's location is disclosed - Malir Cantt Jail. FIR against him & other PTM activists incld terrorism charges. Yet another heavy-handed tactic of state to crush dissent through ATA. #brave#releasealamzaib #dissentisnotterrorism pic.twitter.com/nLh00WfLUV
— Rabia Mehmood - رابعہ (@Rabail26) January 21, 2019
گرفتاری کے بعد پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں نے کراچی میں دھرنا دیا۔
گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ کے وزیر برائے جیل خانہ جات کو وکلاء کی ٹیم کے ہمراہ عالم زیب محسود سے ملاقات کیلئے بھیجا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر کے مطابق عالم زیب محسود کیلئے وکیل کا انتظام بھی بلاول بھٹو زرداری کے کہنے پر کیا گیا۔ فرحت اللہ بابر نے بلاول کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کے اس جراتمندانہ قدم سے وہ افراد بے نقاب ہو جائیں گے جو یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت پشتون تحفظ موومنٹ کو وطن دشمن سمجھتے ہیں۔
Bilawal has sent minister prisons to visit Alamzeb Mehsud #PTM, will provide him a lawyer to be paid by Bilawal. Thank you Bilawal. Courageous move to expose elements that want to create impression that Sindh govt thinks of PTM as unpatriotic. Patriotism not monopoly of anyone.
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) January 21, 2019
خالد وزیر نے کہا کہ آج عالم زیب کی باری ہے اور کل کسی کی بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس سب کو جمہوری طریقے سے نہ روکا گیا تو اس سے پاکستان میں انسانی زندگی پر بہت گہرا اثر پڑے گا۔
Today on #AlamZaib tomorrow on you.
— Khalid Wazir (@Kwazir01) January 22, 2019
They’ve their own constitution to bully the dissidents voice. If this sewer cannot stop through democratic resistance it’s will a great impact on human life in Pakistan. pic.twitter.com/aYIKt1r2iX
دوسری طرف عثمان خالد نے محسن داوڑ کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یہ افغانستان نہیں ہے بلکہ پاکستان ہے اور عالم زیب کو اس لئے گرفتار کیا گیا کیونکہ وہ کراچی کی ریلی کے منتظم تھے اور اس ریلی میں ریاستی اداروں کیخلاف نا پسندیدہ گفتگو کی گئی جس پر ان کے کیخلاف سہراب گوٹھ پولیس سٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
This is Pakistan not your #AFG. Alamzaib was arrested by transgression law & order. He was a key organizer of PTM rally in Karachi. Police accused speakers at the rally of using undesirable language against state institutions. The FIR (22/2019) was registered in Sohrab Goth PS. https://t.co/fbTynDXrT0
— Usman Khalid (@FoxtrotBravo11) January 22, 2019
جہانگیر مسعود نے سندھ حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ حکومت اپنی پولیس کو قابو نہیں کر سکتے تو انہیں اپنی بے بسی مان لینی چاہئے۔
If the Sindh government cannot control the Sindh police they should have the good grace to admit it.
— Jehangir Masud (@JehangirJm) January 21, 2019