سام سنگ نے اپنے فلیگ شپ سمارٹ فونز کی نئی لائن اپ کی رونمائی کر دی ہے جس میں مصنوعی ذہانت کے متعدد فیچرز متعارف کروائے گئے ہیں جن کے بارے میں فون بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ’موبائل (فونز) کے نئے دور‘ کا آغاز کریں گے۔
گلیکسی ایس 24، ایس 24 پلس اور ایس 24 الٹرا موبائل فونز 31 جنوری سے فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
کوریا کی دیوقامت ٹیکنالوجی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ موبائل فون گیلیکسی اے آئی کی خوبیوں سے مزین ہوں گے۔
ان موبائل فونز میں مصنوعی ذہانت کے متعدد ٹولز شامل ہیں۔ یہ فون وائس کالز اور متن کے ریئل ٹائم ترجمے کی صلاحیت ، پیغامات کے لیے درست لہجہ تجویز کرنے کے لیے چیٹ اسسٹ ٹول، نوٹ کرنے اور آواز کو تحریری شکل دینے کا ٹول جو فون پر ہونے والی گفتگو کو تحریر میں تبدیل کر سکے گا۔ یہ ٹول فون بات چیت کا ترجمہ اور یہاں تک کہ بات چیت کی بلٹ پوائنٹس کے ساتھ خلاصہ تیار کر سکے گا۔
اس کے علاوہ ایس 24 رینج گوگل کے سرکل ٹو سرچ فیچر کو استعمال کرنے والی پہلی ڈیوائسز میں سے ہوگی جس کی بدولت صارفین سکرین پر کسی بھی چیز کے گرد دائرہ لگانے، نمایاں کرنے یا ٹیپ کرنے کے قابل ہوں گے۔
مثال کے طور پر کسی ویڈیو میں نظر آنے والی کوئی خاص چیز یا کوئی فرینچر نمایاں کیے جانے پر اس کے بارے میں ویب سائیٹ پر سرچ شروع کر دے گا۔
اس فیچر کو فون پر چلنے والی کسی بھی ایپ میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور اب تک صرف ایس 24 رینج اور گوگل کے فلیگ شپ پکسل ایٹ موبائل فونز پر اس فیچر کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔
اے آئی ٹولز کو کیمرے تک بڑھایا گیا ہے۔ تصاویر کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے نئے ایڈیٹنگ ٹولز دستیاب ہیں۔ نیز تصاویر میں موجود کسی شے کو اس کی جگہ سے ہٹانے کی صورت میں جو جگہ پیدا ہو گی اسے جنریٹیو اے آئی کے ذریعے بھرا جا سکتا ہے۔
سام سنگ کا کہنا ہے کہ بہت سے اے آئی ٹولز انٹرنیٹ کنکشن کا استعمال کرتے ہوئے کلاؤڈ کی بجائے موبائل فون پر کام کریں گے جس کا مطلب ہے کہ جب صارف کے پاس ڈیٹا کنکشن نہیں ہو گا تب بھی یہ ٹولز قابل رسائی ہوں گے اور صارف کے ڈیٹا اور پرائیویسی کی بہتر حفاظت کریں گے۔
مصنوعی ذہانت گزشتہ 12 ماہ کے دوران اس شعبے میں ٹیکنالوجی کا اہم رجحان بن چکی ہے۔ مزید کمپنیاں اپنی مصنوعات کے ذریعے یہ ٹیکنالوجی صارفین تک پہنچانا چاہتی ہیں۔
کمپنی کے نائب صدر اور سام سنگ الیکٹرانکس یوکے میں ایم ایکس ڈویژن کے سربراہ جیمز کٹو نے خبر رساں ادارے پی اے نیوز کو بتایا: ’ہم سمارٹ فون کو مصنوعی ذہانت میں واضح اور قدرتی انٹری پوائنٹ کے طور پر دیکھتے ہیں اور ہمارے پاس سام سنگ میں مصنوعی ذہانت کے سولیوشنن اور مصنوعی ذہانت موبائل فون ٹیکنالوجی کا دور متعارف کروانے کی منفرد صلاحیت کی مالک ہے۔ کوئی اور اس کے قریب نہیں آ سکتا۔
’گذشتہ سال مصنوعی ذہانت کی مارکیٹ پھیلی ہے لیکن ہم صرف صارفین کے معاملے میں یہ سمجھنے کے ابتدائی مراحل میں ہیں کہ یہ ان کے لیے کیا کرسکتی ہے اور یہ کس طرح حقیقی اہم پیداواری اور تخلیقی فوائد فراہم کرسکتی ہے اور انہیں وہ کام کرنے کے قابل بنا سکتی ہے جو ان کے لیے نزدیک ممکن نہیں تھے۔ یا وہ کام جنہیں انہوں نے ممکن سمجھا، اب یہ کام ناقابل یقین تیز رفتاری کے ساتھ کیے جا سکیں گے۔ انہوں نے یہ کام اس رفتار کے ساتھ پہلے کبھی کسی فون پر نہیں کیے ہوں گے۔‘
مارکیٹ ریسرچ اور ایڈوائزری سروس سی سی ایس انسائٹ کے چیف تجزیہ کار اور صنعت کے ماہر بین ووڈ کا کہنا ہے کہ یہ لانچ ’سمارٹ فونز اور وسیع تر ٹیکنالوجی مصنوعات میں مصنوعی ذہانت کے کاروباری مقاصد کے استعمال کے آغاز کی علامت ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’یہ ایک ایسا رجحان ہے جس کی بازگشت ایپل سمیت سمارٹ فون بنانے والی تمام کمپنیاں میں سنائی دے گی کیوں کہ وہ تیزی سے اپنی نئی ڈیوائسز میں مصنوعی ذہانت پر مبنی فیچرز کو بڑی تعداد میں شامل کر رہی ہیں۔‘
’اس لانچ میں سام سنگ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی خصوصیات سے کام لے رہا ہے تاکہ صارفین کی سمارٹ فونز میں دلچسپی کو ایک ایسے وقت میں بحال کیا جا سکے جب ہارڈ ویئر میں معمولی اپ ڈیٹ وجہ سے فونز کی فروخت سست ہو چکی ہے۔
’گوگل اپنی پکسل ڈیوائسز کے ساتھ قوموں کے نشان چھوڑے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ نہ صرف سمارٹ فونز بلکہ الیکٹرانک مصنوعات میں ٹرینڈ سیٹر رہے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تجزیہ کار فرم پی پی فارسائٹ کے بانی پاؤلو پیسکاٹور نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ایس 24 ’اسمارٹ فونز کی دنیا میں نئے دور کا آغاز‘ ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا: ’اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے سام سنگ کو صارفین کو راغب کرنے کی خاطر مقابلے کی ایسی کئی پیشکشیں کرنی ہوں جو سب کے لیے مناسب ہوں۔ ان لوگوں میں سام سنگ کے پرانے صارفین بھی شامل ہیں جو لامحالہ ایک انتہائی ضروری اپ گریڈ کی تلاش میں ہوں گے۔‘
’یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں سام سنگ کو بہتر کام کرنا چاہیے جیسا کہ ایپل نے نئی ڈیوائسز کے معاملے میں کیا۔
’مصنوعی ذہانت کے کچھ نئے فیچرز واقعی ہر کسی کے لیے شاندار اور پرکشش ہیں۔ مثال کے طور پر ریئل ٹائم وائس انٹرپریٹر اور ٹیکسٹ ٹرانسلیشن کی سہولت۔
’آن ڈیوائس اے آئی کی بدولت متن کے ترجمے کا فیچر فلائٹ موڈ میں انجام دیا جاسکتا ہے جو ان صارفین کے لئے حیران کن ہوگا جو انٹرنیٹ کنکشن حاصل نہیں کر پاتے ہیں یا سفر کے دوران زیادہ رومنگ فیس ادا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
’گوگل کے ساتھ سرکل ٹو سرچ بھی استعمال کی نئی راہیں کھولے گی جس سے برانڈز کو موبائل فون پر مواد کو تلاش اور اس تک رسائی حاصل کرنے کے انداز کی بدولت زیادہ تخلیقی ہونے کا موقع ملے گا۔‘
’ہم ابھی تک اے آئی کے آغاز پر ہیں اور چیٹ جی پی ٹی کی وجہ سے پائی جانے والی بڑی دلچسپی کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔
’اب اے آئی نے سمارٹ کے لفظ کی جگہ لے لی ہے اور ہمیں آگاہی اور اپنائے جانے کے عمل میں تیزی کے ساتھ تبدیلیوں میں تیزی آنے کی توقع ہونی چاہیے۔
’تمام صارفین مصنوعی ذہانت سے واقف نہیں ہیں۔ وہ ابتدا میں شکوک و شبہات کا شکار ہوں گے۔ جو بات پہلے کوئی چال سمجھی جا سکتی تھی اب صارفین کے اسے موبائل فون پر دیکھنا شروع کرنے کے بعد اب حقیقت بن چکی ہے۔‘
سام سنگ نے تصدیق کی ہے کہ گلیکسی ایس 24 کی قیمت 799 پاؤنڈز، ایس 24 پلس کی قیمت 999 پاؤنڈز اور ٹاپ اینڈ ایس 24 الٹرا کی قیمت 1249 پاؤنڈز سے شروع ہوگی۔