رمضان میں افطار اور سال بھر لنگر کا اہتمام کرنے والے لاہور کے سکھ تاجر

لاہور کی لبرٹی مارکیٹ میں گذشتہ کئی برس سے رمضان میں ’اوپن دسترخوان‘ صرف درشن سنگھ کی دکان کے سامنے سجتا ہے، جہاں دوسری دکانوں پر کام کرنے والے اور دیگر لوگ روزہ افطاری کرنے آتے ہیں۔ 

لاہور کی لبرٹی مارکیٹ میں سنگھ برادرز کے نام سے کپڑے کا کاروبار کرنے والے سردار درشن سنگھ رمضان کے مہینے میں روزانہ سینکڑوں افراد کو اپنے ہاتھوں سے افطار کرواتے ہیں۔

لبرٹی مارکیٹ میں سینکڑوں چھوٹی بڑی دکانیں ہیں، جہاں کروڑوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔ یہاں کئی بڑے تاجر سرمائے کے لحاظ سے کروڑوں پتی ہیں، لیکن گذشتہ کئی برس سے رمضان میں’اوپن دسترخوان‘ صرف درشن سنگھ کی دکان کے سامنے سجتا ہے، جہاں دوسروں کی دکانوں پر کام کرنے والے اور گھوم پھر کر چیزیں فروخت کرنے والوں سمیت دیگر مستحقین افطاری کرنے آتے ہیں۔ 

درشن سنگھ نے انڈپینڈنٹ اردو کو اس حوالے سے بتایا: ’ہم روزانہ 500 افراد کی افطاری کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہر خاص و عام کے لیے یہ دسترخوان بچھایا جاتا ہے۔ صرف رمضان میں افطاری ہی نہیں بلکہ پورا سال مستحقین میں کھانا تقسیم کرتے ہیں اور لنگر چلاتے ہیں۔‘

ان کے بقول: ’یہ جذبہ گرو ناننک کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بھی ہمیشہ ذات، پات اور مذہب سے بڑھ کر انسانی خدمت کو فروغ دینے کا درس دیا، لہذا ہم اپنے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے مسلمان ہوں یا کسی بھی دوسرے مذہب کے لوگ ان کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔‘

درشن سنگھ نے کہا کہ ’ہم سب اللہ کی مخلوق ہیں، ایک دوسرے کے کام آنا اور آپس میں بھائی چارے کے تحت خدمت کرنا پہلا فرض ہے۔ ہمارا کسی سے نہ مقابلہ ہے نہ ہی اس کا انسانی خدمت کے علاوہ کوئی دوسرا مقصد ہے۔ جس طرح اللہ ہمیں نعمتوں سے نوازتا ہے ہمارا بھی فرض ہے کہ اس کے مجبور بندوں کا خیال رکھیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دستر خوان پر بوڑھے، نوجوان، بچے ہوں یا خواتین سب کو مہمانوں کی طرح لائن میں بیٹھا کر روزہ افطار کروانے کا اہتمام افطاری سے کچھ دیر پہلے ہی کر دیا جاتا ہے۔

افطاری کے لیے وہاں پر موجود سرفراز احمد نے بتایا کہ وہ 18 سال سے لبرٹی میں ایک دکان پر سیلزمین ہیں۔ ان کا کہنا تھا: ’سردار صاحب یہاں ہر سال افطاری کرواتے ہیں۔ گذشتہ سال بھی یہی افطاری کرتے تھے۔ اس سال بھی ہم کافی سیلزمین یہی افطاری کرتے ہیں۔ دیگر لوگوں کے لیے بھی یہ دسترخوان کھلا ہوتا ہے۔ نیک کام ہے جو نہ صرف سکھ بلکہ مسلمان سرمایہ داروں کو بھی بڑھ چڑھ کر کرنا چاہیے تاکہ غریب روزے دار بھی مستفید ہو سکیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ہماری دعا ہے کہ اللہ سردار جی کو ان کی ان نیکیوں کی جزا عطا فرمائے۔‘

خیال رہے کہ لاہور میں لبرٹی کے علاوہ بھی کئی مقامات پر مختلف مخیر حضرات افطاری کے دستر خوان سجاتے ہیں، جہاں ہزاروں مستحقین روزہ افطار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان