توڑ پھوڑ سے بھرپور خواتین کا تازہ ترین ٹرینڈ ’ریج ریچول‘

ن لائن ایک نیا رجحان مقبولیت حاصل کر رہا ہے جہاں خواتین اپنی بھڑاس نکالنے کے لیے جنگل میں جا کر چیزوں کو توڑنے پھوڑنے کے لیے رقم ادا کرتی ہیں جسے ماہرین صحت نے ’ریج رچول‘ یعنی غصہ نکالنے کی رسم کا نام دیا ہے۔

بھڑاس نکالنے کے اس عمل کے دوران میا شرکا کو وارم اپس اور گہرے سانس کے ذریعے ان کے دکھ بھرے جذبات سے نجات دلانے کے لیے رہنمائی کرتی ہیں (پیکسلز)

ٹک ٹاک پر ’ریج رچول‘خواتین کی تندرستی پر مثبت اثرات کے حوالے سے ٹرینڈ کر رہا ہے۔

آن لائن ایک نیا رجحان مقبولیت حاصل کر رہا ہے جہاں خواتین اپنی بھڑاس نکالنے کے لیے جنگل میں جا کر چیزوں کو توڑنے پھوڑنے کے لیے رقم ادا کرتی ہیں جسے ماہرین صحت نے ’ریج رچول‘ یعنی غصہ نکالنے کی رسم کا نام دیا ہے۔

صحت کے حوالے سے اس خصوصی عمل میں تناؤ سے نجات دلانے والی سرگرمیاں شامل ہیں جہاں شرکا جنگل میں چیخنے چلانے اور زمین پر بڑی لاٹھیاں مارتی ہیں۔ چونکہ جنگل رہائشی علاقوں سے بہت دور ہے اس لیے شرکا کو اپنی بھڑاس نکالنے کی مکمل آزادی مل جاتی ہے۔

کئی سالوں سے خود کو ’سپیرچول فیری گاڈ مدر‘ بیان کرنے والی میا میجک نے سکاٹ لینڈ میں ان سرگرمی کو متعارف کرایا۔

ابتدا میں میا نے یہ سرگرمی اپنے اور اپنے دوستوں کے لیے کرنا شروع کی تھی جس کے بعد اسے ان کی فلاح و بہبود کی دیگر سرگرمیوں میں ایک آپشن کے طور پر شامل کر لیا گیا۔

عام طور پر کئی دنوں پر مشتمل ٹور کے دوران سرگرمیوں کی فیس دو سے چار ہزار ڈالر کے درمیان ہوتی ہے تاہم یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق اس میں ’ریج رچول‘ کا ایک دن کا آپشن بھی دیا گیا ہے جس کی فیس 222 ڈالر ہے۔

بھڑاس نکالنے کے اس عمل کے دوران میا شرکا کو وارم اپس اور گہرے سانس کے ذریعے ان کے دکھ بھرے جذبات سے نجات دلانے کے لیے رہنمائی کرتی ہیں۔

@miamagik Rage Rituals are one of my greatest honors to lead during my retreats. Check out my YT for the full video. If you want to experience a rage ritual with me and a group of sisters, I’m hosting 2 retreats this fall. #womensretreat #rageritual #spiritualretreat #spiritualtiktok #queendom ♬ LABOUR - the cacophony - Paris Paloma

عام طور پر وہ ان سے کہتی ہیں کہ ’ہر اس شخص کو یاد کریں جس نے کبھی آپ کو ستایا ہو، جس نے کبھی آپ کو تکلیف دی ہو، جس نے کبھی آپ کی حدود کو نظر انداز کیا ہو یا آپ کا فائدہ اٹھایا ہو یا آپ کے ساتھ کسی بھی طرح سے زیادتی کی ہو۔‘

میا نے یو ایس ٹوڈے کو بتایا: ’جب لوگ ایسا کرتے ہیں اور خود کو اپنا غصہ نکالنے کی اجازت دیتے ہیں تو ان میں خوش رہنے کی صلاحیت حقیقتاً بڑھ جاتی ہے۔ اس کے بعد وہ زیادہ خوشی اور لطف محسوس کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور وہ زیادہ شکر گزاری اور اعتماد اور سکون کے ساتھ اپنے گھر والوں کے پاس جاتے ہیں۔‘

یہ سرگرمی سوشل میڈیا پر خواتین میں مقبول ہو رہی ہیں جیسا کہ وائرل ویڈیوز کے نیچے بہت سے لوگوں کے تبصروں سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو غصہ نکالنے سے کتنی راحت ملتی ہے خاص طور پر ایک ایسے معاشرے میں جو خواتین کو تکلیف دہ جذبات چھپانے پر مجبور کرتے ہیں۔

ایک خاتون نے لکھا: ’میں یہ دیکھ کر باقاعدہ رو پڑی، مجھے بھی یہ کرنا ہے۔‘

ایک اور نے تبصرہ کیا: ’بطور ایک درمیانی عمر کی خاتون کے اور اپنے اندر موجود زیادہ غصے کے ساتھ، مجھے ایسا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔‘

اپنی ویڈیوز پر مثبت ردعمل پر غور کرتے ہوئے، میا نے کہا کہ اس سے انہیں یہ احساس ہوا کہ یہ سرگرمی بہت سی خواتین میں مقبول ہو رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول: ’یہ ایسا ہے کہ آپ سے کہا جائے کہ خود غرض نہ بنو یا ناراض نہ ہو یا غصہ نہ کرو یا خود کے لیے کھڑے نہ ہوں۔ خود کی حفاظت نہ کریں۔ کسی کو یہ مت بتائیں کہ وہ آپ کی رضامندی کے بغیر آپ کے جسم کو چھونے یا آپ سے کسی خاص طریقے سے بات کرے۔ یہ ایسے خاص جذبات ہیں جو صنفی نظام میں قبول کیے جاتے ہیں جنہیں ہر ایک کو محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔ مردوں کو رونے کی ضرورت ہے کیوں کہ مردوں کے لیے رونا بہت صحت مند ہے اسی طرح خواتین کو بھڑاس نکالنی چاہیے۔‘

میا اس سرگرمی کی میزبانی کرنے والی واحد فرد نہیں ہیں۔ فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والا گروپ ’سیکریٹ سینگچوری‘ جولائی میں کینیڈا کے البرٹا میں آنے والی ’سیکرڈ ریج سیرمنی‘ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ مصنفہ اور تصوف کی ماہر جیسکا ریچیٹی بھی جون میں شمالی کیرولائنا میں خواتین کے لیے ریج رچول کی میزبانی کر رہی ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ بھڑاس نکالنے کی یہ سرگرمی ممکنہ طور پر سب کے لیے موثر نہیں ہو گی۔ انفرادی طور پر غصے کو دیگر کئی فعال طریقوں کے ساتھ بہتر طریقے سے نکالا جا سکتا ہے جیسے کہ زیادہ شدت والی ورزش جب کہ دوسرے لوگ زیادہ آرام دہ سرگرمیوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جیسا کہ ساؤنڈ باتھ۔

‌پرائمل سکریم تھراپی (چخنے چلانے کا عمل) جو ریج رچول کا ایک اہم عنصر ہے، کو 1970 کی دہائی میں ماہر نفسیات آرتھر یانوف نے دبے ہوئے صدموں کو دور کرنے کے لیے متعارف کرائی تھی اور اس کی سماجی کارکن جوڑے جان لینن اور یوکو اونو نے بھی توثیق کی تھی۔

مرکزی دھارے کی نفسیات سے اس کو پہلے بدنام کرنے کے باوجود جریدہ ووگ لکھتا ہے کہ روحانی گرو جیسے ریچل پرنگل - ایک تنتر کی استاد اور روحانی ورکشاپ وائلڈ وومن کی تخلیق کار - یہ پاتی ہیں کہ غصے کے عملی اظہار، جیسے چیخنا، ایک علاج ہو سکتا ہے۔ ’یہ ایک محفوظ طریقہ ہے یعنی یہ سرگرمی خوشی، طاقت، تخلیقی صلاحیتوں کا گیٹ وے ہو سکتی ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین