پاکستان کے معروف کامیڈین اور سٹیج اور ٹیلی ویژن کے اداکار جاوید کوڈو اتوار کو لاہور میں طویل بیماری کے بعد انتقال کر گئے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق جاوید اپنے کامیڈی ٹیلنٹ اور منفرد چھوٹے قد کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے۔
ان کی نماز جنازہ لاہور کے سنگھ پورہ علاقے میں ادا کی گئی۔ انہوں نے تفریحی صنعت میں چار دہائیوں سے زیادہ وقت گزارا جہاں ان کی جان دار اداکاری اور کامیڈی نے کروڑوں لوگوں کے دلوں میں گھر بنایا۔
چھوٹے قد کے ساتھ پیدا ہونے والے جاوید نے اپنی زندگی بھر مختلف سماجی اور پیشہ ورانہ چیلنجز کا سامنا کیا۔
ان کا سٹیج نام ’کوڈو‘ انہیں معروف کامیڈین اکبر حسین اقبال نے ان کی محبت میں رکھا تھا۔
انہوں نے 1981 میں ’سودے باز‘ نامی ڈرامے سے اداکاری کا آغاز کیا اور 150 سے زائد پنجابی اور اردو فلموں میں اداکاری کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے متعدد سٹیج پروڈکشنز میں بھی کام کیا۔
ان کا ٹی وی ڈرامہ ’آشیانہ‘ مداحوں میں بہت مقبول ہوا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی کامیڈین کے طور پر صلاحیتوں کی تعریف کی۔
شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا: ’جاوید کوڈو، جو اپنی چھوٹے قد لیکن بلند ٹیلنٹ کے لیے مشہور تھے۔ وہ میڈیا انڈسٹری میں ایک ایسا خلا چھوڑ گئے ہیں جو شاید کبھی پر نہ ہو سکے۔‘
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بھی ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
اپنے تعزیتی پیغام میں عظمیٰ بخاری نے ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’جاوید کوڈو کامیڈی کی دنیا کا ایک بڑا نام تھے، جنہوں نے اپنے فن سے لاکھوں لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیری۔ ان کی فنکارانہ صلاحیتوں اور تھیٹر و کامیڈی کی دنیا میں دی گئی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘
جاوید اپنے پیچھے ایک بیوی اور دو بیٹوں کو چھوڑ گئے ہیں۔ ان کے صاحب زادے شیرے کامیڈی شو ’مذاق رات‘ میں مقبول پرفارمر ہیں۔