ٹی وی اینکرعائشہ پر تشدد کا الزام، شوہر کا جسمانی ریمانڈ

مشہور ٹی وی پروگرام میزبان عائشہ جہانزیب نے پیر کو اپنے شوہر کے خلاف تشدد کے الزام میں تھانہ سرور روڑ میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی تھی۔

مشہور ٹی وی پروگرام میزبان عائشہ جہانزیب نے آٹھ جولائی 2024 کو شوہر پر تشدد کے الزام میں مقدمہ درج کروایا (عائشہ جہانزیب انسٹاگرام اکاؤنٹ)

لاہور کی ایک مقامی عدالت نے بدھ کو ٹیلی ویژن پروگرام اینکر عائشہ جہانزیب کی جانب سے تشدد کے الزام پر ان کے شوہر کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

مشہور ٹی وی پروگرام میزبان عائشہ جہانزیب نے پیر کو اپنے شوہر کے خلاف تشدد کے الزام میں تھانہ سرور روڑ میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی تھی۔

آج جوڈیشل میجسٹریٹ کی عدالت میں پولیس نے عائشہ جہانزیب کے شوہر حارث علی کو پیش کیا۔ ان کی گرفتاری منگل کے روز ہوئی تھی۔

ایف آئی آر میں عائشہ جہانزیب کی طرف سے کہا گیا کہ انہوں نے حارث علی سے 2015 میں شادی کی جن سے ان کے بچے بھی ہیں جبکہ ان کے شوہر شروع سے ہی ان سے برا سلوک کرتے اور تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

ٹی وی شو میزبان نے رپورٹ میں لکھوایا کہ اُن کے شوہر شکی مزاج ہیں اور وہ کئی مرتبہ انہیں تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں تاہم رشتہ ’نبھانے‘ کی غرض سے وہ اس بات کو منظر عام پر نہیں لائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ آٹھ جولائی کو عائشہ جہانزیب کے شوہر نے انہیں ’بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا، لاتوں اور مکوں سے مارا پیٹا‘ جس کی وجہ سے انہیں زخم آئے۔

مزید کہا گیا کہ ان کے شوہر نے پستول ان کی کن پٹی پر رکھ کر ان کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی اور گھسیٹتے ہوئے گیٹ تک لے گئے جبکہ ان کے شور مچانے پر آس پاس لوگ بھی جمع ہوگئے۔

عائشہ جہانزیب نے اس واقعے کے بعد تھانے میں اپنے زخمی چہرے کی تصاویر بھی جمع کروائیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا واقعے کا نوٹس

وزیر اعلیٰ پنجاب کے آفس سے جاری بیان کے مطابق مریم نواز شریف نے اینکر عائشہ جہانزیب پر شوہر کی جانب سے مبینہ تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

اس حوالے سے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی اور ساتھ ہی اینکر عائشہ جہانزیب کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ’خواتین میری ریڈ لائن ہے، گھریلو یا ورکنگ ویمن پر کسی قسم کا تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان