چینی کمپنی نے استعفے کے لیے ملازم کو چار دن ’تاریک کمرے‘ میں رکھا

لیو لینژو نامی شخص 2022 کے آخر میں ایک دن کام پر پہنچے تو پتہ چلا وہ اب سسٹم میں لاگ اِن نہیں کرسکتے۔ کمپنی نے انہیں ایک ’ٹریننگ‘ میں شرکت کا کہہ کر ایک الگ منزل پر چھوٹے سے کمرے میں بند کر دیا۔

کمپنی نے لیو لینژو کو بتایا کہ انہوں نے ایک ’ٹریننگ‘ میں شرکت کرنی ہے اور انہیں ان کے کام کے مقام سے دور ایک الگ منزل پر ایک چھوٹے سے کمرے میں بند کر دیا  (پکسا بے)

چین میں ایک آن لائن گیمنگ کمپنی نے ایک ملازم سے استعفیٰ لینے کی کوشش میں انہیں ’چھوٹے سے تاریک کمرے‘ میں چار دن تک قید رکھا، جس کے بعد مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے ایک قانونی جنگ شروع ہوئی۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گیمنگ کمپنی گوانگ زو ڈوی نیٹ ورک نے عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا، جس میں کمپنی کو سابق ملازم کو معاوضہ دینے کا کہا گیا تھا۔

سیچوان صوبے میں گوانگ زو کی ایک ذیلی کمپنی سے اپنے استعفے پر طویل مذاکرات کے درمیان، لیو لینژو نامی شخص 2022 کے آخر میں ایک دن کام پر پہنچے تو پتہ چلا وہ اب سسٹم میں لاگ اِن نہیں کرسکتے یا اپنا انٹری پاس استعمال نہیں کرسکتے۔

کمپنی نے لیو لینژو کو بتایا کہ انہوں نے ایک ’ٹریننگ‘ میں شرکت کرنی ہے اور انہیں ان کے کام کے مقام سے دور ایک الگ منزل پر ایک چھوٹے سے کمرے میں بند کر دیا۔

اس کمرے میں بجلی نہیں تھی اور وہ مکمل طور پر تاریک تھا۔ وہاں صرف ایک میز اور ایک کرسی کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ لیو لینژو کو اگلے چار دن بعد ’آزادانہ‘ طور پر کمرے سے باہر نکلنے اور ’کام‘ کے بعد گھر واپس جانے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن انہیں کوئی کام تفویض نہیں کیا گیا اور ان کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

پانچویں دن ان کی بیوی پولیس کے پاس گئی۔ یہی وہ وقت تھا جب کمپنی نے انہیں ملازمت سے نکالنے کا باضابطہ نوٹس جاری کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

معاوضہ دینے سے بچنے کے لیے گوانگچو نے دعویٰ کیا کہ لیو اس لیے نکال دیا گیا کہ انہوں نے کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی۔

اس سال مئی میں سیچوان کی ایک عدالت نے کمپنی سے کہا تھا کہ وہ لیو لینژو کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر ہرجانے کے طور پر 380,000 یوآن (40,500 پاؤنڈ) ادا کرے۔ فرم نے اس فیصلے سے کھل کر اختلاف کیا اور اپنے ویبو اکاؤنٹ پر مکمل عدالتی دستاویز شائع کی۔

کمپنی نے کہا: ’ہم سمجھتے ہیں کہ لیبر قوانین میں بہت سے مسائل ہیں جو معاشی ترقی کی راہ میں بری طرح رکاوٹ ہیں اورحقائق مسخ کرنے والے ججوں کی جانب سے من مانی کے ساتھ نافذ کیے جاتے ہیں۔‘

مقدمے کا ریکارڈ ابھی تک عدالت کی ویب سائٹ پر عام کیا جانا باقی ہے۔ کمپنی نے لیو لینژو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کام کے اوقات میں غیر اخلاقی تصاویر دیکھتے اور غیر متعلقہ ویب سائٹس براؤز کرتے تھے۔

دوسری جانب لیو نے موقف اپنایا کہ گیم آرٹ ایڈیٹر کی حیثیت سے وہ ان تصاویر کو کام کے مقاصد کے لیے دیکھتے تھے۔ ان کے اس موقف سے عدالت نے بھی اتفاق کیا۔

دی پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے فیصلہ سنایا کہ لیبر کنٹریکٹ قانون کے تحت لیو لینژو کو ’تاریک کمرے‘ تک محدود رکھنا غیر قانونی ہے، جس کے تحت آجروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ ملازمین کو کام کرنے کے لیے مناسب حالات فراہم کریں۔

کمپنی نے اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا