مارکیٹ میں لگی ٹی وی سکرین پر پورن فلم دیکھ کر گاہک پریشان

فلم تقریباً دو گھنٹے تک مشہور برانڈ کی پروموشنل سکرین پر چلتی رہی، جس کا مشاہدہ کرنے والوں میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔

نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ  کی شارٹ لینڈ سٹریٹ میں واقع  کھیلوں کے ملبوسات کی معروف برانڈ ایسیکس (Asics)  کی وہ دکان، جس کی سکرین پر ہیکرز نے قبضہ کرلیا تھا۔

نیوزی لینڈ کی ایک مصروف مارکیٹ میں موجود گاہک اُس وقت ششدر رہ گئے جب انہوں نے کھیلوں کے ملبوسات اور جوتوں کی معروف برانڈ کے سٹور کی بڑی سکرین پر پورن یعنی بالغوں کی فلم چلتے ہوئے دیکھی۔

حکام کے مطابق ہیکرز نے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کی مصروف مارکیٹ میں سپورٹس ویئر شاپ ’ایسیکس‘ (Asics) کے دروازوں پر لگی پروموشن سکرین کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا اور اُس پر کئی گھنٹوں تک پورن ویڈیوز چلاتے رہے۔

اتوار کی صبح 10 بجے تک شارٹ لینڈ سٹریٹ کی اس دکان کے عملے نے سکرین کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا اور اس پر کئی گھنٹوں سے چلنے والی فحش فلم ہٹا دی۔

وہاں سے گزرنے اور پورن ویڈیوز کا مشاہدہ کرنے والوں میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔

تانیا لی نامی ایک خاتون نے ’این زیڈ ہریلڈ‘ اخبار کو بتایا کہ وہ اور ان کا سات سالہ بیٹا صبح ناشتہ خریدنے جا رہے تھے جب انہوں نے بڑی سکرین پر یہ مناظر دیکھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لی نے کہا: ’میں نے دوسری بار غور سے سکرین پر دیکھا یہ یقین کرنے کے لیے کہ جو میں دیکھ رہی تھی وہ واقعی میں ایسا ہی تھا۔ یہ بالکل نامناسب اور جارحانہ تھا۔ آپ بچوں کو کیسے ایسی چیز دکھا سکتے ہیں؟ یہ آکلینڈ کے لیے بھی شرمندگی کا باعث تھا کیوں کہ بہت سے غیرملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔‘

تاہم ایک سکیورٹی گارڈ کے مطابق کچھ لوگوں کے لیے یہ تفریح کا سامان بھی تھا جو وہاں کھڑے ہو کر یہ ویڈیو دیکھتے رہے۔

انہوں نے اخبار کو بتایا کہ یہ پورن ویڈیو تقریباً دو گھنٹوں تک سکرین پر چلتی رہی۔

سکیورٹی گارڈ نے بتایا: ’یہ ویڈیو لمبے وقت تک چلتی رہی، شاید دو گھنٹے۔ یہ صبح آٹھ بجے سے اُس وقت تک چلتی رہی جب تک دکان کا عملہ دس بجے وہاں پہنچ نہیں گیا۔ یہ کچھ لوگوں کے لیے تکلیف کا باعث بنا جبکہ کچھ وہاں رک رک کر اسے دیکھتے رہے۔‘

برانڈ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ یہ باعثِ شرمندگی واقعہ سائبر حملے کے نتیجے میں رونما ہوا۔ انہوں نے عوام سے اس پر معذرت بھی طلب کی ہے۔

ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا: ’ہمارے شارٹ لینڈ سٹریٹ سٹور کی سائبر سکیورٹی میں خلل پڑا ہے۔ ہم موجودہ صورت حال کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوشش کریں گے کہ مستقبل میں دوبارہ ایسا واقعہ رونما نہ ہو۔ ہم ان افراد سے معذرت خواہ ہیں جہنوں نے اس مواد کو دیکھا تھا۔‘

فیس بک پر جاری بیان میں کمپنی کا کہنا تھا کہ سکرین کو ہیک کرنے والے شخص کی شناخت نہیں کی جا سکی ہے۔

دوسری جانب مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے کوئی جرم کی رپورٹ درج نہیں کروائی گئی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا