لندن کے گیٹ وِک ایئرپورٹ تک مسافروں کو لے جانے والی ایک ٹرین کو دو گلہریوں کی وجہ سے اس وقت منسوخ کر دیا گیا، جب انہوں نے مبینہ طور پر مسافروں پر حملہ کیا۔
یہ گلہریاں صبح آٹھ بجکر 54 منٹ پر چلنے والی گریٹ ویسٹرن ریلوے کی ٹرین میں سوار ہوئیں اور انہوں نے افراتفری مچا دی، جس کی وجہ سے کنڈیکٹر نے انہیں ٹرین کی مزید بوگیوں تک جانے سے روکنے کی کوشش کی۔
کہا جا رہا ہے کہ گلہریاں صبح نو بجکر 47 منٹ پر ٹرین میں اس وقت چڑھیں، جب سرے کاؤنٹی کے گاؤں گوم شال میں ٹرین رکی۔ گلہریوں نے ٹرین میں دوڑنا شروع کر دیا اور مسافروں نے ان سے بچنے کی کوشش کی۔
ذرائع نے اخبار ’دی سن‘ کو بتایا: ’یہ مکمل طور پر افراتفری کا عالم تھا۔ گلہریوں نے ٹرین کی پچھلی بوگی میں گھس کر لوگوں پر حملہ کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’تمام مسافر ٹرین سے بھاگے اور دوسری بوگی میں چڑھ گئے۔ اس کے بعد کنڈیکٹر کو گلہریوں کو ٹرین میں آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے دروازے بند کرنے پڑے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہم سب نے ’پٹریوں پر پتوں کی موجودگی‘ کے عذر کے بارے میں تو سنا ہے، لیکن گلہریوں کا حملہ نیا ہے۔‘
ریڈہل ٹرین سٹیشن پر پہنچنے کے بعد، عملے نے مبینہ طور پر جھاڑو اور مونگ پھلی کا استعمال کرتے ہوئے گلہریوں کو باہر نکالنے کی کوشش میں آدھا گھنٹہ صرف کیا، لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔
اس کے بعد ٹرین سروس کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا اور ٹرین واپس ریڈنگ روانہ ہوگئی، جہاں سے اس کا آغاز ہوا تھا، جس سے کچھ مسافروں کے اپنی پروازوں سے محروم ہونے کا خطرہ ہوا۔
گریٹ ویسٹرن ریلوے کے ترجمان نے کہا: ’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ آٹھ بجکر 54 منٹ پر ریڈنگ سے گیٹ وِک جانے والی ٹرین کو ریڈہل پر اس وقت منسوخ کر دیا گیا، جب چند گلہریوں نے بغیر ٹکٹ کے گومشال سے ٹرین میں سوار ہو کر، ریلوے قوانین کی خلاف ورزی کی۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’ہم نے انہیں ریڈہل پر ہٹانے کی کوشش کی، لیکن ایک (گلہری) نے جانے سے انکار کر دیا، جس کے بعد ہم نے اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے ٹرین کو واپس ریڈنگ روانہ کردیا۔‘
© The Independent