نصف امریکیوں کا ٹیکس جمع کرانے کے لیے اے آئی پر اعتماد: تحقیق

ایک حالیہ سروے کے مطابق تقریباً آدھے امریکی اب ٹیکس ماہرین کے مقابلے میں مصنوعی ذہانت پر زیادہ بھروسہ کرنے لگے ہیں۔

آئی آر ایس کے اندازے کے مطابق 15 اپریل، 2025 کی وفاقی ڈیڈ لائن سے پہلے 14 کروڑ سے زائد ٹیکس گوشوارے داخل کیے جائیں گے (پکسا بے)

اگر امریکی شہری کسی ایک کام سے نفرت کرتے ہیں تو وہ کام ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا ہے۔

لیکن سند یافتہ پبلک اکاؤنٹنٹس (سی پی ایز) کے لیے بری خبر یہ ہے کہ حالیہ سروے کے مطابق تقریباً آدھے امریکی اب ٹیکس ماہرین کے مقابلے میں مصنوعی ذہانت پر زیادہ بھروسہ کرنے لگے ہیں۔
 
یہ تحقیق اکاؤنٹنگ سافٹ ویئر کمپنی انوائس ہوم نے کی، جس میں دو ہزار  بالغ امریکی شہری سے رائے لی گئی۔ 
 
نتائج کے مطابق تقریباً 43 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ ٹیکس کے معاملے میں مدد کے لیے کسی حقیقی ماہر کی بجائے مصنوعی ذہانت پر زیادہ اعتماد کریں گے۔
 
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی شہریوں کو خود اپنی صلاحیتوں پر بھی مکمل یقین نہیں۔ سروے کے مطابق دو میں سے ایک امریکی اپنے ٹیکس گوشوارے داخل کرنے کی مہارت پر اعتماد کرتا ہے۔
 
لیکن جیسے ہی ٹیکس گوشوارے جمع کرنے کا مرحلہ عروج پر پہنچا، انٹرنل ریونیو سروس (آئی آر ایس)  نے ہدایات جاری کیں جن میں واضح کیا گیا کہ لوگوں کے لیے مصنوعی ذہانت  کی مدد کے بغیر ٹیکس گوشوارے جمع کرانا کتنا آسان ہے۔
 
سب سے پہلا کام یہ جائزہ لینا ہے کہ آیا آپ کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانا ضروری بھی ہے یا نہیں۔
 
چاہے یہ لازمی ہو یا نہ ہو، انٹرنل ریونیو سروس (آئی آر ایس) کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی ریفنڈ کے اہل ہو سکتے ہیں تو ٹیکس فائل کرنا فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ 
 
آئی آر ایس کے مطابق اس کی مرحلہ وار رہنمائی پر عمل کر کے امریکی شہری آسانی کے ساتھ اپنا ٹیکس فائل کر سکتے ہیں۔
 
لیکن ایسا نہیں کہ لوگ بہت جلدی میں اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرا رہے ہیں۔
 
انوائس ہوم کے چیف ایگزیکٹیو افسر اور شریک بانی پیٹر مارک کا ماننا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا عمل ڈیجیٹل ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح سوشل میڈیا اور سکرولنگ کی لت نے لوگوں کے رویے کو متاثر کیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نتیجتاً وہ اہم مگر بور کرنے والے کاموں، جیسے کہ ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے کو ٹالنے لگے ہیں۔

ٹیکس سیزن کا آغاز 27 جنوری کو ہو چکا ہے اور آئی آر ایس کے اندازے کے مطابق 15 اپریل کی وفاقی ڈیڈ لائن سے پہلے 14 کروڑ سے زائد ٹیکس گوشوارے داخل کیے جائیں گے۔ 
 
اس کا مطلب ہے کہ امریکیوں کے پاس اپنا کام مکمل کرنے کے لیے تقریباً ڈھائی مہینے باقی ہیں۔
 
آئی آر ایس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو دھوکے بازوں اور جعلی سکیموں سے خبردار رہنا ہو گا اور غیر محفوظ طریقے اپنانے کی بجائے کسی قابل بھروسہ ٹیکس ماہر کی خدمات حاصل کی جائیں۔
 
اگر ٹیکس دہندگان منظم انداز میں کام کریں اور جلدی سے اپنے ریٹرن فائل کرنا چاہیں، تو تقریباً ہر شخص آئی آر ایس ڈاٹ جی او وی  کی ویب سائٹ پر ’آئی آر ایس کی فری فائل استعمال کرتے ہوئے مفت گوشوارے داخل کرا سکتا ہے۔‘
 
آئی آر ایس ہر سال سیزن سے پہلے ہدایات جاری کرتی ہے جن میں بتایا جاتا ہے کہ مستند اور قابل اعتماد ٹیکس ماہر کا انتخاب کیسے کیا جائے۔ 
 
آئی آر ایس کا کہنا ہے کہ یہ قدم نہایت اہم ہے تاکہ لوگ دھوکہ دہی اور جعل سازی سے بچ سکیں۔اکثر کسی ایسے پیشہ ور فرد سے مشورہ لینا، جو کسی تسلیم شدہ قومی ٹیکس ایسوسی ایشن سے منسلک ہو، اچھا آغاز ثابت ہوتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ