پاکستان کی وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے نو فروری کو ریاض میں ایکس پاکستان بزنس فورم سے خطاب میں کہا کہ سعودی کمپنیوں اور صنعت کاروں سے توقع ہے کہ وہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آئی ٹی انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ریاض میں منعقد ہونے والی LEAP 2025 انتہائی پیداواری ثابت ہو گی اور ملک کی برآمدات اور آئی ٹی کی صنعت کی ترقی کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ پاکستان ایکس سعودی بزنس فورم 2025 میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں جس کا اہتمام پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) نے ہفتے کے روز ریاض میں کیا تھا۔
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے پاشا کی کاوشوں کو تسلیم کیا اور کہا کہ لیپ 2025 میگا ایونٹ بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دنیا کو پاکستانی حکومت اور نجی شعبے کی اجتماعی کوششوں کا ایک اہم تاثر دیتا ہے جس کا مقصد پاکستان کو دنیا کی اگلی بڑی ٹیک منزل کے طور پر پیش کرنا اور پوزیشن دینا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سجاد مصطفیٰ سید، چیئرمین پاشا، کے مطابق تمام مشکلات اور چیلنجوں کے باوجود نجی شعبے اور IT صنعت نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اور دسمبر 2024 میں 378 ملین ڈالر کی برآمدات کیں۔
سجاد مصطفیٰ کے مطابق بین الاقوامی آئی ٹی برادری سے 425 سینیئر ہائی پروفائل مہمان؛ پاکستانی اور سعودی حکومت کے حکام؛ سفارتی برادری؛ دنیا بھر سے بڑی آئی ٹی کمپنیوں کے سی ای اوز اور کنٹری ڈائریکٹرز سمیت آئی ٹی سروسز کے درآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں نے پاکستان ایکس سعودی بزنس فورم کے ڈنر اور نیٹ ورکنگ سیشن میں نے شرکت کی۔
محمد عمیر نظام، سینیئر وائس چیئرمین اور پاشا کے برانڈ چیئر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ٹی انڈسٹری گزشتہ سال درپیش متعدد چیلنجوں کے دوران مثبت اور آن کورس رہی۔ ’ہم نے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے خلاف منفی پروپیگنڈے پر توجہ نہیں دی بلکہ نئی ملازمتیں پیدا کیں اور بڑے برآمدی آرڈرز کو کامیابی سے پورا کیا۔‘
ديمة اليحيىٰ ، سیکرٹری جنرل ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) کا کہنا تھا کہ پاشا کو گزشتہ سال ان کے ادارے میں مبصر کا درجہ دیا گیا ہے۔
ڈی سی او ایک بین الاقوامی بین الحکومتی تنظیم ہے جس کی بنیاد 2020 میں بحرین، اردن، کویت، پاکستان اور سعودی عرب نے رکھی تھی۔ یہ کثیر الجہتی تنظیم جو کلیدی سٹیک ہولڈرز کے درمیان بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔