لندن میں قائم میڈیا چینل افغانستان انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران میں جمعرات کو منعقدہ 38 ویں بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس میں شریک افغان عبوری حکومت کے نمائندے ایران کے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہیں ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اس تین روزہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان سمیت اسلامی ممالک کے نمائندے موجود تھے، جس کے دوران ایران کا قومی ترانہ بجایا گیا۔
اجلاس کی جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ طالبان حکومت کا واحد نمائندہ ایران کا قومی ترانہ بجائے جانے کے موقعے پر کھڑا نہیں ہوا۔
افغان طالبان نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے بھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔
Afghan Taliban diplomat refused to stand for Iran’s national anthem during the opening of 38th International Islamic Unity Conference in Tehran, Iran pic.twitter.com/V8YXPiHP3Y
— FJ (@Natsecjeff) September 19, 2024
اس سے قبل پاکستان میں بھی طالبان حکومت کے نمائندے نے ایک سرکاری تقریب میں پاکستانی قومی ترانے کے دوران ایسے ہی رویے کا مظاہرہ کیا تھا، جب پشاور میں افغان طالبان کے قونصل جنرل محب اللہ شاکر کو 17 ستمبر کو خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی دعوت پر ایک کانفرنس میں مدعو کیا گیا تھا۔
سفارتی آداب کے مطابق جب کسی میزبان ملک کا قومی ترانہ بجایا جاتا ہے تو سفارت کاروں کو کھڑا ہونا ضروری ہے، لیکن افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر اور ان کے ساتھی اس موقعے پر اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حوالے سے تنقید کے بعد پشاور افغان قونصل خانے کے ترجمان شاہد اللہ ظہیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ پاکستان کے قومی ترانے کی بے توقیری ہرگز مطلب نہیں تھی لیکن قونصل جنرل ترانے میں موسیقی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان کے ترانے پر موسیقی کی وجہ سے پابندی لگی ہے۔ اگر ترانہ بچے گاتے تو سفارت کار احتراماً کھڑے ہو سکتے تھے۔
تاہم پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے قومی ترانے کی ’توہین‘ کے معاملے پر افغانستان کی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے۔‘
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے ’افغان قونصل جنرل کی ترانے میں موسیقی کی وجہ سے احترام میں نہ کھڑے ہونے‘ کی وضاحت کو مسترد کیا ہے۔
ترجمان نے کہا: ’میزبان ملک کے قومی ترانے کی بے حرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔‘
ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا: ’ہم اس حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں۔ پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم افغانستان کی جانب سے جاری کیے گئے جواب کو مسترد کرتے ہیں۔‘