پاکستان نے قومی ترانے سے متعلق افغانستان کی وضاحت مسترد کر دی

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا: ’ہم اس حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں۔ پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم افغانستان کی جانب سے جاری کیے گئے جواب کو مسترد کرتے ہیں۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کی جانب سے پاکستان کے قومی ترانے کی ’توہین‘ کے معاملے پر جمعرات کو افغانستان کی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے۔‘

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے کیے گئے سوال پر کہا کہ پاکستان نے ’افغان قونصل جنرل کی ترانے میں موسیقی کی وجہ سے احترام میں نہ کھڑے ہونے‘ کی وضاحت کو مسترد کیا ہے۔

ترجمان نے کہا: ’میزبان ملک کے قومی ترانے کی بے حرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم اس حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں۔ پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم افغانستان کی جانب سے جاری کیے گئے جواب کو مسترد کرتے ہیں۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغان کونسل جنرل محب اللہ شاکر کے پاس پاکستانی ویزہ موجود ہے، ان کے پاس ویزہ اور پاسپورٹ نہ ہونے کی خبریں ’من گھڑت اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔‘

17 ستمبر کو سوشل میڈیا پر پشاور میں رحمت اللعالمین کانفرنس کی تقریب سے ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، صوبائی کابینہ کے دیگر اراکین کے علاوہ افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر بھی شریک تھے۔ تقریب میں قومی ترانے کے دوران پاکستانی ترانے کی تعظیم میں سب لوگ کھڑے رہے لیکن افغان قونصل جنرل اپنے ساتھی سمیت اپنی نشست پر بیٹھے رہے۔

اس حوالے سے تنقید کے بعد پشاور افغان قونصل خانے کے ترجمان شاہد اللہ ظہیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ پاکستان کے قومی ترانے کی بے توقیری ہرگز مطلب نہیں تھی لیکن قونصل جنرل ترانے میں موسیقی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان کے ترانے پر موسیقی کی وجہ سے پابندی لگی ہے۔ اگر ترانہ بچے گاتے تو سفارت کار احتراماً کھڑے ہو سکتے تھے۔‘

آصف مرچنٹ کے معاملے پر امریکہ سے تفصیلات کا انتظار

ترجمان نے امریکہ میں گرفتار کیے پاکستانی آصف مرچنٹ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس حوالے سے ’امریکی حکام سے تفصیلات مانگی ہوئی ہیں، جس کا انتظار ہے جبکہ پاکستان نے آصف مرچنٹ تک قونصلر رسائی بھی مانگی ہوئی ہے،‘ جس سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

11 ستمبر کو امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ایران سے مبینہ روابط رکھنے والے آصف رضا مرچنٹ پر کسی امریکی عہدے دار کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں امریکہ میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ترجمان نے پاکستان کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے آصف درانی کے استعفے کے معاملے پر انڈپینڈنٹ اردو بتایا کہ ’اس طرح کی اعلیٰ سطح کے تعیناتی حکومت کرتی ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آصف درانی کے کنٹریکٹ کو ختم کرے، تاحال ان کا کوئی متبادل نہیں لایا گیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب پاکستان نے لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی پھٹنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ ’ہماری ہمدردیاں لبنان کے لوگوں، زخمیوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

ترجمان نے غزہ کے سکول پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی بھی مذمت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر کہا کہ ’افغانستان کی سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، پاکستان نے افغانستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی تفصیلات فراہم کیں جو افغانستان کے پاس موجود ہیں۔ افغانستان کو اس حوالے سے ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے اور اسے اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں کرنی چاہیے۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستان میں فوجی اڈے چین کو دیے جانے سے متعلق ایک چینی ایجنسی کی حالیہ رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ ’ہمارے پاس ایسی معلومات نہیں ہیں۔ پاکستان اپنے فوجی اڈے کسی بھی ملک کے حوالے نہیں کرے گا۔ معاشی محاذ پر پاکستان اور چین کے مابین تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں اور پاکستان کے کاروباری سیکٹر میں چینی کمپنیوں کا فروغ اس بات کا عکاس ہے۔‘

اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ انڈیا کی جانب سے اس کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابات کی عالمی دنیا کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں اور کشمیری عوام کے حق استصواب رائے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا: ’وزیر اعظم 23 ستمبر سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوں گے، وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ روس کے نائب وزیراعظم پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں۔ گذشتہ روز روس کے نائب وزیراعظم اور پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ملاقات ہوئی، جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، صنعت، تعلیم اور ثقافت کو مزید فروغ دینے پر بات کی گئی۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا امریکہ کے انڈر سیکریٹری جان باس نے گذشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس کے دوران انہوں نے مختلف رہنماؤں سے ملاقات کی اور دہشت گردی و سکیورٹی کے امور پر بھی بات ہوئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان