اسرائیل کا لبنان کی سرکاری عمارت پر ’سب سے بڑا حملہ‘، 16 اموات

نگران وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں نے بے گھر ہونے والے افراد کی مدد کے لیے بلائے گئے میونسپل کونسل کے اجلاس کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے لبنان کے صوبائی دارالحکومت نبطیہ میں 16 اکتوبر کو فضائی حملے سے ہونے والی تباہی کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)

اسرائیل کے جنوبی لبنان میں میونسپل ہیڈ کوارٹرز پر فضائی حملے میں علاقے کے میئر سمیت 16 افراد جان سے گئے ہیں۔ یہ حملہ اسرائیلی فضائی کارروائیوں کے آغاز کے بعد کسی بھی لبنانی سرکاری عمارت پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔

لبنان کے حکام نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسرائیلی مہم کا رخ اب لبنانی ریاست کی جانب موڑنے کا ثبوت ہے۔ اس واقعے میں صوبائی دارالحکومت نبطیہ میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

نگران وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں نے بے گھر ہونے والے افراد کی مدد کے لیے بلائے گئے میونسپل کونسل کے اجلاس کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔

دوسری جانب اسرائیل نے تین اکتوبر کو نبطیہ شہر کے لوگوں کو انخلا کا نوٹس دیا تھا، جس کے بعد شہر کے میئر احمد کاہل نے کہا تھا کہ وہ شہر نہیں چھوڑیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اسرائیلی حملوں کے بارے میں کوئی مخصوص تبصرہ کرنے سے انکار کیا لیکن کہا کہ امریکہ ’سمجھتا ہے کہ حزب اللہ شہریوں کے گھروں سے کام کرتی ہے اور اسے نشانہ بنانے کے لیے محدود حملوں کی حمایت کرتا ہے‘۔

لبنانی حکام کے مطابق، اسرائیل نے نبطیہ کے علاقے میں حزب اللہ کے درجنوں ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جبکہ اسرائیل کی بحریہ نے جنوبی لبنان میں بھی کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی کارروائیوں میں کم از کم 2350 افراد جان سے گئے ہیں، جن میں سینکڑوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اس دوران، اسرائیل کے مطابق تقریباً 50 اسرائیلی ہلاک ہیں، جن میں فوجی اور شہری دونوں شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا