پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی نے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں تیزی سے کام مکمل پر مزدوروں کے اعزاز میں سات فروری کو ظہرانے اور ایک میچ دکھانے کا اعلان کیا ہے، جس پر مزدور بہت خوش ہیں۔
سٹیڈیم میں کام کرنے والوں میں حجرہ شاہ مقیم کے رنگ ساز طاہر اقبال بھی ہیں جنہوں نے ڈیڈ لائن کے مطابق صرف چھ دن میں سٹیڈیم کے بلند ترین مقامات پر رنگ و روغن کا کام مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’بلندی پر کلر میچنگ اور صفائی سے رنگ کرنا مہارت کا کام ہے۔ مجھے اس حوالے سے عبور حاصل ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ انہیں کرین کے ذریعے کئی سو فٹ بلندی پر کم سے کم وقت میں رنگ کرنے کا ہدف ملا تھا جو انہوں نے چھ روز میں مکمل کر لیا۔
وہ اس سے قبل اورنج لائن ٹرین منصوبے کے دوران سٹیشنوں پر اندر اور باہر سب سے اونچی جگہ پر بھی رنگ کر چکے ہیں۔
طاہر کے بقول، ’قذافی سٹیڈیم میں پلستر وغیر تازہ تھے، اس لیے یہاں رنگ میں صفائی لانا ایک چیلنج تھا، لیکن میں نے اپنی مہارت کے ذریعے بہترین رنگ کیا ہے۔‘
ٹھیکے دار محمد منشا نے کہا کہ ’طاہر کو بلندی پر رنگ کی میچنگ اور کوٹنگ کے تجربے اور مہارت کی وجہ سے خصوصی طور بلایا گیا تھا۔
’ڈیڑھ سو فٹ سے زیادہ اونچائی پر کرین کے ذریعے کم وقت میں سٹیڈیم کا پورا کام انہوں نے مکمل کیا ہے۔ اس وجہ سے انہیں خصوصی انعام سے نوازا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہمارا پورا کام مکمل ہو چکا ہے۔ آج (بدھ کو) فائنل کر دیں گے۔‘
پی سی بی کی جانب سے ظہرانے اور ایک میچ دکھانے کے اعلان پر خوش قذافی سٹیڈیم میں کام کرنے والے مزدور حاجی بگا اور عمر سیال نے بتایا کہ انہوں نے زندگی میں کبھی سٹیڈیم کے اندر بیٹھ کر میچ نہیں دیکھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’پی سی بی کے اعلان پر ہم اپنے اہل خانہ کے ساتھ میچ ضرور دیکھیں گے۔ دعوت اور میچ دکھانے کے اعلان پر ہمارے سب ساتھی خوش ہیں۔ ہم نے دن رات محنت کر کے یہ سٹیڈیم مکمل کیا ہے۔‘
قذافی سٹیڈیم کے ڈائریکٹر انفراسٹرکچر جواد قاضی نے بدھ کو میڈیا سے گفتگو کو بتایا کہ تعمیرات کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے جبکہ انکلوژرز کی نشستوں کا کام کل رات تک مکمل ہو جائے گا۔
’پویلین اور مرکزی عمارت میں ایئر کنڈیشنگ کا کام مکمل ہے، اب فرنیچر رکھیں گے۔ تمام چھ ٹاورز کی لائٹس اور اردو سکرینیں مکمل ہو گئی ہیں اور تمام سڑکیں بھی مکمل ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ میدان کے افتتاح کے لیے وزیراعظم کو دعوت دی ہے، جو ان کی مصروفیات پر منحصر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹھ فروری سے پہلے ہر حال میں سٹیڈیم مکمل ہو گا۔ ’برق رفتاری کے ساتھ معیار کو لازمی اہمیت دی گئی ہے۔ ہر سوال کا جواب آٹھ فروری کو مل جائے گا جب یہاں سہ ملکی سیریز کا پہلا میچ ہو گا۔‘