سابق انڈین اوپنر وریندر سہواگ کی 20 سال کی شادی علیحدگی پر ختم ہونے جا رہی ہے۔ یہ خبر ہر کسی نے سنی اور پڑھی بھی ہو گی۔
سہواگ اور آرتی اہلاوت بچپن کے دوست تھے جنہوں نے 2004 میں شادی کی اور آنگن میں دو پھول بھی کھلے۔ ظاہر ہے علیحدگی کی خبر نے سب کو چونکا دیا۔
بالکل اسی طرح جیسے گذشتہ سال شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی طلاق کی خبر نے بھونچال مچا دیا تھا۔
اب چونکہ نیا دور ہے بلکہ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا زمانہ ہے تو کسی بھی تعلق کے ٹوٹنے کا سب سے پہلا اشارہ بھی یہی ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا سے ایک دوسرے کی تصاویر ڈیلیٹ ملیں اور پھر ایک دوسرے کو ان فالو کیا جاتا ہے۔
یہی چونکا دینے والا عمل ذرائع ابلاغ کو یہ سمجھا دیتا ہے کہ جوڑے کی راہیں جدا ہونے والی ہیں۔
کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا تھا ایک اور انڈین کرکٹر یُزویندر چہل او ر ان کی اہلیہ دھنا شری ورما کے ساتھ اور شواہد اسی جانب اشارہ کر رہے ہیں کہ ان کی شادی شدہ زندگی بھی اختلافات اور تنازعات کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو چکی۔
کرکٹ جیسے ’جینٹلمین کے کھیل‘ کی تاریخ نے جہاں کئی عظیم الشان کھلاڑی اور ریکارڈز دیکھے، وہیں کئی مشہور تعلقات اوران کے اتنے ہی مایوس کن اختتام بھی دیکھے۔
یعنی ضروری نہیں کہ کامیاب کھلاڑی بہترین شوہر بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ کرکٹروں کی زندگی ہمیشہ عوام کی نگاہوں میں رہتی ہے اور جب ان کے نجی تعلقات مشکلات کا شکار ہوتے ہیں تو ہر ایک کی ان میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔
طلاق یا علیحدگی کا فیصلہ ہر ایک کے لیے مشکل ہوتا ہے، یہاں تک کہ مشہور شخصیات کو بھی اس معاملے میں کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے۔
دیکھا جائے تو شریکِ حیات سے لمبی شراکت داری کے باوجود کسی ایک موڑ پر آ کر اس میں دراڑ پڑنے کے معاملے میں انڈین کھلاڑی خاصے بدنام ہیں۔
سہواگ یا یزویندر چہل سے پہلے گذشتہ سال ہاردک پانڈیا اور ان کی سربیا سے تعلق رکھنے والی شریک سفر نتاشا سٹنکوک کی علیحدگی کی خبر نے بھی سبھی کو حیران کر دیا تھا، خاص کر ایسے میں جب انڈین ٹیم نے ٹی 20 کا عالمی تاج سر پر سجایا ہو۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں کا یہ تعلق محبت پر مبنی تھا جو چار سال بعد ہی اس قدر بودا ثابت ہوا کہ کچے دھاگے کی طرح ٹوٹ گیا۔
کچھ ایسی ہی صورت حال سابق انڈین کپتان محمد اظہر الدین کے ساتھ بھی پیش آئی۔ نورین نامی خاتون سے شادی 1987 میں رچائی لیکن آنے والے برسوں میں بالی وڈ اداکارہ سنگیتا بجلانی کے حسن کی بجلیوں کے ایسے اسیر ہوئے کہ نورین کو 1996 میں طلاق دے کر سنگیتا بجلانی سے شادی کر لی۔
لیکن پھر 14 سال تک اس رشتے کو برقرار رکھنے کے بعد 2010 میں یہ کہانی طلاق پر ختم ہوئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اظہر الدین نے شادیوں کی ہیٹ ٹرک کرتے ہوئے 2017 میں شانن میری کو اپنی دلہن بنایا۔
ایک اور انڈین اوپنر شیکھر دھون کا دل 2008 میں اپنے سے 12 سال بڑی عائشہ مکرجی پر آیا۔ دونوں نے چار سال تک پیار و محبت کی خوب محفلیں جمائیں اور پھر 2012 میں شادی کے بندھن میں بندھے۔
لیکن دو بیٹیاں ہونے کے باوجود اس جوڑے میں پہلی والی محبت نجانے کیسے دھیرے دھیرے گھلتی چلی گئی کہ آخر کار 2023 میں شیکھر اور عائشہ کے درمیان طلاق ہو گئی۔
لگ بھگ 22 سال تک ریتو سنگھ اور روی شاستری کی شادی برقرار رہی۔ سابق انڈین آل راؤنڈر اور موجودہ کمنٹیٹر روی شاستری نے رتیو سنگھ سے طلاق لی تو سب کو زوردار جھٹکا لگا، کیونکہ روی شاستری اور رتیو سنگھ مثالی جوڑا تصور کیا جاتا تھا۔
انڈین کرکٹروں میں جواگل سری ناتھ، دنیش کارتھک اورونود کامبلی بھی ناکام شادی کی اننگ کھیل چکے ہیں۔
کچھ ایسا ہی فاسٹ بولر محمد شامی کے ساتھ ہوا۔ شریک سفر حسین جہاں سے اس قدر اختلافات میں اضافہ ہوا کہ یہ ذرائع ابلاغ کی زینت بنے۔
یہاں تک کہ اہلیہ نے شامی اور ان کے خاندان پر سنگین نوعیت کے الزام بھی داغے۔ دونوں کے درمیان علیحدگی ہو چکی ہے۔
ناکام شادیوں کے پاکستانی کرکٹر
پاکستانی اوپنر محسن حسن خان 80 کی دہائی میں شہرت اور مقبولیت کے عروج پر تھے۔
ہر حسینہ کی خواہش تھی کہ محسن خان کی اہلیہ بنیں لیکن وہ خود انڈین اداکارہ رینا رائے پر مرمٹے۔
ملاقاتیں اس قدر بڑھیں کہ رینا رائے نے 1983 میں محسن خان سے شادی کر کے پاکستانی بہو بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
رینا رائے نے محسن خان کو جب دلہا بنایا تو یہ وہ دور تھا جب ان کا شمار کامیاب انڈین اداکاراؤں میں ہوتا تھا لیکن انہوں نے محسن خان سے شادی کے لیے کیریئر کی قربانی دی۔
ادھر محسن خان نے کرکٹ کو خیر باد کہا تو بالی وڈ اور پھر لالی وڈ میں اداکاری میں مصروف ہو گئے۔
بیٹی جنت کے بعد نو سال تک رینا رائے اور محسن خان کا یہ رشتہ برقرار رہا۔ رینا رائے پھر لوٹ کر انڈیا چلی گئیں۔
عمران خان کا شمار ان کرکٹروں میں ہوتا رہا ہے جن کی شادی کا موضوع محفلوں کی جان ہوا کرتا تھا۔ عالمی کپ 1992 کے بعد عمران خان نے اپنے سے آدھی عمر کی جمائما گولڈ سمتھ کو دلہن بنایا۔ 1995 میں یہ رشتہ بنا لیکن نو سال بعد ہی شادی کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
جس طرح اس شادی پر سب کو حیرت ہوئی وہیں طلاق کی خبر بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتی رہی۔ جمائما نے برطانیہ کو پھر سے اپنا مسکن بنا لیا۔
شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی 2010 میں ہونے والی شادی کسی ہنگامہ خیزی سے کم نہیں تھی۔
ایک طرف انڈین ذرائع ابلاغ تھا جو اس شادی کے نہ ہونے کے لیے سماج کی دیوار بنا تھا۔
دوسری جانب شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی اٹل محبت تھی جس نے راہ میں آئی ہر مشکل کو ریزہ ریزہ کر دیا۔
شعیب ملک کو اس شادی کے لیے انڈین دوشیزہ عائشہ صدیقی کو طلاق دینی پڑی جن کے متعلق شعیب ملک کا دعویٰ تھا کہ انہیں دھوکے میں رکھ کر یہ شادی کرائی گئی۔
دوسری جانب انڈین ذرائع ابلاغ یہ ثابت کرنے پر تلا تھا شعیب ملک غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔
بہرحال 12 اپریل، 2010 کو یہ خوش خبری ملی کہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی آخر کار ہو ہی گئی۔
کتنی حیرت کی بات ہے کہ شعیب اور ثانیہ نے اس شادی کے لیے آگ کا دریا پار کیا تھا لیکن 13 سال بعد ہی ان کی محبت ایسی ٹھنڈی پڑی کہ 2023 میں شعیب ملک نے ثانیہ کو طلاق دے کر اداکارہ ثنا جاوید کو شریک سفر بنا کر سب کو چونکا دیا۔
بدیسی گورے کھلاڑیوں کی الجھی ازدواجی زندگیاں
شادیوں کے ٹوٹنے اوررشتوں کے بکھرنے کا یہ سلسلہ صرف پاکستان اور انڈیا میں ہی نہیں بلکہ سات سمندر پار کے کرکٹر بھی کچھ ایسا ہی کر چکے ہیں۔
سپن بولنگ کے جادوگر شین وارن نے سمون کال آہن سے 1995 میں بیاہ رچایا لیکن 2005 میں یہ تعلق اپنے انجام کو پہنچا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد شین وارن برطانوی اداکارہ الزبتھ ہرلے کے دل کے مہمان بنے۔ 2011 میں دونوں نے منگنی بھی کی لیکن پھر دو سال بعد ہی اس کے ٹوٹنے کا اعلان کر کے کئی دل توڑ دیے۔
جنوبی افریقی سابق کپتان گریم سمتھ نے گلوکارہ مارگن ڈینی سے جب 2011 میں شادی کی تو اسے خاصی تشہیر ملی لیکن پھر 2015 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوئی، جس کے بعد گریم سمتھ کی شامیں ماڈل رومی لانفرانچی کے ساتھ گزرنے لگیں۔ نتیجہ شادی کا نکلا۔
بڑے قد آور بلے بازوں کی گلیاں اڑانے والے آسٹریلوی فاسٹ بولر برٹ لی نے 2006 میں الزبتھ کیمپ سے شادی کی، لیکن تین ہی سال بعد یہ سپیل ختم ہو گیا۔ اس کے بعد برٹ لی نے 2014 میں لانا اینڈرسین کو شریک سفر منتخب کیا۔
کچھ ایسی ہی داستان ایک اور آسٹریلوی بلے باز مائیکل کلارک کی ہے جنہوں نے 2013 میں بزنس ویمن اور ماڈل کایلے بلوڈی سے شادی کی لیکن پھر دونوں میں 2019 میں علیحدگی ہو گئی۔
طلاق یا علیحدگیاں کیوں ہوتی ہیں؟
مشاہدے میں آیا ہے کہ کرکٹر انتہائی مصروف زندگی گزارتے ہیں، جبھی ان کی نجی زندگی مختلف نشیب و فراز سے گزرتی ہے۔
گھر، بچوں اور اہلیہ کو مناسب وقت نہ دینا بھی ازدواجی مسائل کا سبب بنتا ہے۔
خاص طور پر آج کی دنیا میں جب کرکٹ کیلنڈر سارا سال جاری رہتا ہے اور بین الاقوامی کرکٹ کے ساتھ ساتھ فرنچائز اور مقامی کرکٹ کا سلسلہ کبھی بند نہیں ہوتا، کرکٹروں کو زبردست جسمانی اور ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کا اثر ان کی ازدواجی زندگی پر بھی پڑتا ہے۔
نوٹ تو یہ بھی کیا گیا ہے کہ بیشتر کرکٹرز کی محبت پر مبنی شادیاں ہوتی ہیں، پھر ایک طویل عرصے تک ایک ساتھ ہوتے ہیں لیکن پھر ایک مقام پر آ کر پیار و محبت کہیں اپنا اثر کم کردیتا ہے۔
اختلافات جنم لیتے ہیں اور پھر فاصلے بڑھتے چلے جاتے ہیں جن کا اختتام طلاق یا پھر علیحدگی پر ہوتا ہے۔
کھلاڑیوں کو ایک زعم یہ بھی ہوتا ہے کہ کیونکہ وہ سپر سٹار ہیں، ہر دلعزیز ہیں، اس لیے ایک ازدواجی ناکامی کے بعد کسی بھی اور حسینہ کا انتخاب آسانی سے کر سکتے ہیں اور یہی نکتہ انہیں رشتے ختم کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہاں ایک بات پر کرکٹروں کو واقعی ’جنٹلمین‘ کہنے کو دل چاہتا ہے کہ بیشتر کھلاڑی سابق شریک سفرکے کردار یا شخصیت کو متنازع نہیں بناتے اور نہ ہی اپنے ناکام رشتے پر کھل کر لب کشائی کرتے ہیں بلکہ چپ چاپ خاموشی کے ساتھ اپنی راہیں الگ کر لیتے ہیں۔
نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔