سٹاک ایکسچینج میں 90 ہزار پوائنٹس کی حد عبور، وزیر اعظم کی مبارکباد

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی پاکستان سٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 90 ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح سے تجاوز کرنے پر قوم کو مبارکباد۔

10 فروری 2023 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کراچی میں حصص کی قیمتوں کو ظاہر کرنے والا ایک انڈیکس بورڈ (آصف حسن/ اے ایف پی)

پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کو تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم ہوا اور کاروباری دن کے اختتام پر 100 انڈیکس 353 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ تاریخ میں پہلی بار 89 ہزار 993 تک پہنچ گیا۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے کے آغاز کے ساتھ مارکیٹ میں نئے ریکارڈ بنتے رہے جس میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی پاکستان سٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 90 ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح سے تجاوز کرنے پر قوم کو مبارکباد۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جمعے کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مارچ 2024 سے سٹاک مارکیٹ میں بتدریج اضافہ سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق: ’14 برس بعد پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں ایسا تیز اضافہ معاشی ٹیم کی ان تھک محنت کا نتیجہ ہے۔‘

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں مارچ 2024 سے اب تک 36 فیصد اضافہ، مہنگائی میں کمی اور مجموعی معاشی استحکام کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے۔

’مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے 6.9 فیصد پر آگئی، گذشتہ سہ ماہی میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلاتِ زر ریکارڈ 8.8 ارب ڈالر پر پہنچ گیا ہے، مسلسل دو ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے، بجلی صارفین کے ریلیف کے لیے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی شروع ہو چکی ہے۔‘

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’آئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر کی لانگ ٹرم فسیلٹی معیشت میں مزید بہتری لے کر آئے گی۔‘

وزیر اعظم نے بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند روز میں معیشت کی بہتری کے حوالے سے مزید ’خوش خبریاں‘ ملیں گی۔

پاکستان سٹاک بروکرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر منیر خانانی کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیزی کا سب سے بڑا سبب پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام ہے اور ڈالر کی قیمت مسلسل کئی مہینوں سے ایک جگہ پر رکی ہوئی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں منیر خانانی نے کہا کہ ’روپے کی قدر میں استحکام اور معاشی انڈیکیٹر میں مثبت رجحان کے باعث مارکیٹ میں مسلسل تیزی رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’شرح سود میں نومبر میں دو سے تین فیصد کمی کا امکان ہے اور مارکیٹ میں تیزی کی یہ ایک اور بڑی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔‘

منیر خانانی کے مطابق: ’پاکستان سٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں بشمول بینک کے منافعے میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور یہ مارکیٹ میں مسلسل تیزی کے بنیادی اسباب ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت