کراچی میں فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا۔
ریسکیو 1122 سندھ کے مطابق عمارت میں کولنگ کا عمل جاری ہے اور اس آتشزدگی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اس سے قبل کراچی میں ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق آگ سٹاک ایکسچینج کی عمارت کی چوتھی منزل پر لگی اور فائر بریگیڈ کا عملہ پانچ گاڑیوں کے ساتھ آگ بجھانے کی کوشش کر رہا تھا۔
جبکہ فلاحی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن کی جاری کردہ ویڈیوز میں بھی پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت کی چوتھی منزل سے آگ کے شعلے اور دھواں بلند ہوتا دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پس منظر
کراچی سٹاک ایکسچینج پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج ہے۔ یہ 18 ستمبر 1947 کو قائم کی گئی۔
آغاز میں اس کے 90 ارکان تھے جبکہ صرف چند ایک ہی بروکر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔
صرف پانچ کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جن کا ادا شدہ سرمایہ 37 ملین روپے تھا۔
آج کل یہ پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج بن چکی ہے جس میں کمپنیوں کی تعداد 724 ہے جبکہ ارکان کی تعداد 200 ہے۔
کراچی سٹاک ایکسچینج میں گذشتہ چند ہفتوں سے کاروبار میں کافی تیزی دیکھی جا رہی تھی۔