پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اتوار کو کہا ہے کہ پاکستان کے پاس ہنرمند افرادی قوت برآمد کرنے کی ’بڑی صلاحیت‘ موجود ہے جو سعودی عرب کے ویژن 2030 کے منصوبے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستانی سعودی عرب میں تارکین وطن کی سب سے بڑی برادریوں میں سے ایک ہیں۔ وہاں 20 لاکھ سے زیادہ پاکستانی کام کر رہے ہیں۔
پاکستان کی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے ترجمان رانا مجتبىٰ نے گذشتہ سال اپریل میں عرب نیوز کو بتایا تھا کہ اسلام آباد ایک نئی تعلیمی پالیسی پر کام کر رہا ہے جس کے تحت ہر سال کم از کم 10 لاکھ نوجوانوں کو مختلف تکنیکی مہارتیں سکھائی جائیں گی تاکہ خلیجی ممالک، بشمول سعودی عرب میں تربیت یافتہ افرادی قوت برآمد کی جا سکے۔
العلا کانفرنس ایک سالانہ اقتصادی پالیسی کانفرنس ہے، جس کا اہتمام سعودی عرب کی وزارت خزانہ اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کے ریاض میں علاقائی دفتر نے کیا ہے۔
یہ کانفرنس ابھرتی ہوئی منڈیوں کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینک کے گورنرز، اور پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ پبلک اور نجی شعبوں کے رہنماؤں، بین الاقوامی اداروں اور تعلیمی اداروں کے ایک منتخب گروپ کو بلائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستانی وزارت خزانہ کے مطابق العلا کانفرنس کے کل نو سیشن ہوں گے جس میں 200 شرکا اور 36 مقررین شرکت کریں گے۔
یہ فورم بدلتی ہوئی دنیا میں لچک پیدا کرنے کے طریقوں، اور اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے لیے درکار مناسب اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرے گا۔
یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہو گی جب دنیا گہرے اور مسلسل معاشی ناہمواریوں، بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان تجارتی تناؤ، جغرافیائی سیاست، اور سخت مالیاتی حالات سے دوچار ہے۔
سعودی عرب کے تاریخی شہر العلا میں ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس سے قبل پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کے سعودی ہم منصب محمد بن عبداللہ الجدعان کے درمیان ملاقات میں معاشی تعاون کے فروغ اور باہمی خوش حالی کو آگے بڑھانے کے عزم پر زور دیا گیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق دونوں ممالک کے وزرا خزانہ کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیاتی تعاون کو بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا جب کہ دونوں وزرائے خزانہ نے اپنے ممالک کی سٹریٹجک شراکت داری کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزرا نے دونوں ممالک کے درمیان بنیادی شعبوں بشمول انفراسٹرکچر، توانائی، ٹیکنالوجی اور مالیات میں تعاون کے امکانات کا جائزہ بھی لیا۔
اس موقعے پر دونوں فریقین نے مسلسل مکالمے اور مشترکہ اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ سرمایہ کاری اور معاشی مواقع کو فروغ دیا جا سکے جو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ وسیع تر خطے کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوں گے۔