اے ایم آئی میٹرز سے بجلی چوری کا خاتمہ ہو گا: آئیسکو

ایم آئی میٹرز کے نصب ہونے کے بعد میٹر ریڈر کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ یہ میٹر خود بخود ریڈنگ کریں گے اور صارفین کو بروقت بلنگ کی اطلاع بذریعہ ایس ایم ایس موصول ہو جائے گی۔

اسلام آباد میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی آئیسکو نے اپنے صارفین کے لیے ایک اہم اور جدید اقدام اٹھاتے ہوئے ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر (اے ایم آئی) میٹرز کی تنصیب کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان آئیسکو عاصم نذیر راجہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید ٹیکنالوجی نہ صرف بجلی چوری کی روک تھام میں معاون ثابت ہو گی بلکہ صارفین کو درست اور بروقت بلنگ کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم آئی میٹرز سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں، جن کے نصب ہونے کے بعد میٹر ریڈر کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ یہ میٹر خود بخود ریڈنگ کا انتظام کریں گے اور صارفین کو ان کے استعمال کے مطابق بروقت بلنگ کی اطلاع بذریعہ ایس ایم ایس موصول ہو جائے گی۔

’ابتدائی طور پر، آئیسکو نے راولپنڈی سٹی اور کینٹ سرکل میں اس منصوبے کا آغاز کیا ہے، جہاں دسمبر 2025 تک تقریباً 12 لاکھ صارفین کے پرانے میٹرز کو جدید ایم آئی میٹرز سے تبدیل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اب تک ان علاقوں میں آٹھ لاکھ سے زائد میٹر نصب کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیکسلا ڈویژن اور آئیسکو کے زیر انتظام تمام صنعتی علاقوں میں بھی ان میٹرز کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عاصم نذیر راجہ کے مطابق پرانے میٹرز کو ایم آئی میٹرز سے تبدیل کرنے کے کوئی اضافی چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے نیز جدید میٹرز کے نصب ہونے سے بجلی چوری کی وارداتوں پر نمایاں حد تک قابو پایا جا سکے گا۔ ’اگرچہ یہ میٹرز فوری طور پر بجلی چوری کو مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتے، لیکن یہ اس سلسلے کو روکنے میں ایک اہم قدم ضرور ثابت ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ایم آئی میٹرز کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ میٹر ریڈر کی جانب سے ریڈنگ لینے کے محض پانچ منٹ بعد صارف کے موبائل فون پر ریڈنگ کا پیغام موصول ہو جائے گا۔ اس سے صارفین کو اپنی ریڈنگ کی تصدیق کرنے اور کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کی صورت میں فوری طور پر مطلع کرنے کی سہولت میسر آئے گی۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے اپنی گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ ’ایم آئی میٹرز سسٹم میں بجلی کے استعمال اور بلنگ کے عمل کو مزید شفاف بنائیں گے۔ اگر کسی مخصوص ٹرانسفارمر سے 500 یونٹس بجلی فراہم کی جاتی ہے، تو بلنگ بھی اسی مقدار کے مطابق ہونی چاہیے، جس سے بجلی کے ضیاع یا چوری کی نشاندہی میں مدد ملے گی۔ آئیسکو حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان دونوں پہلوؤں پر گہری نظر رکھیں گے۔

’ایم آئی میٹرز میں ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ صارفین اپنے منظور شدہ لوڈ (مثلاً دو یا تین کلو واٹ) سے زیادہ بجلی استعمال نہیں کر سکیں گے، جس سے سسٹم پر غیر ضروری بوجھ نہیں پڑے گا۔ اس کے علاوہ، اگر کسی صارف کے میٹر میں کوئی تکنیکی خرابی پیش آتی ہے یا بجلی کی فراہمی میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے، تو اس کی اطلاع خود بخود مرکزی کنٹرول روم کو موصول ہو جائے گی، جس سے شکایات کے فوری ازالے میں مدد ملے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان