ٹرمپ انتظامیہ نے بدھ کو کہا کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی کو غیر ملکی طلبا کے داخلے سے روک دے گی اگر جامعہ بیرونی سیاسی نگرانی کے حکومتی مطالبے سے انکار کرتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ داخلوں، بھرتیوں اور سیاسی جھکاؤ کی نگرانی کرنے کی حکومتی درخواست کو مسترد کرنے کی وجہ سے ہارورڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ پر غصے میں ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والوں میں اب تک 162 نوبل انعام حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’اور اگر ہارورڈ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا ہے کہ وہ اپنی رپورٹنگ کے تقاضوں کے مطابق ہے، تو یونیورسٹی غیر ملکی طلبا کے اندراج کے استحقاق سے محروم ہو جائے گی۔‘
امریکی انتظامیہ نے پیر کو ہارورڈ یونیورسٹی کے وفاقی فنڈز میں سے 2.2 ارب ڈالر اس وقت منجمد کر دیے، جب جامعہ کی انتظامیہ نے حکومتی مطالبات کو مسترد کر دیا، جن کے بارے میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ کیمپس میں یہود دشمنی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا تھا۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے طلبا اور عملے کے نام ایک خط کو عوامی کیا، جس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے اپنی حکمرانی، ملازمتوں کے طریقوں اور داخلہ کی پالیسی میں تبدیلیوں کے مطالبے سے انکار کیا۔
خظ میں ایلن گاربر نے حکومت کی مخالفت کرنے کا عزم کیا، اس بات پر اصرار کیا کہ جامعہ ’اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق پر بات چیت نہیں کرے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صدر ٹرمپ کی جوائنٹ ٹاسک فورس برائے انسداد یہود دشمنی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’آج ہارورڈ کا بیان اس پریشان کن حقدارانہ ذہنیت کو تقویت دیتا ہے جو ہماری ملک کی سب سے باوقار یونیورسٹیوں اور کالجوں میں مقامی ہے -- کہ وفاقی سرمایہ کاری شہری حقوق کے قوانین کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری کے ساتھ نہیں آتی ہے۔‘
گزشتہ سال غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف طلبا کے مظاہروں نے ملک بھر کے کیمپس کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جس کے نتیجے میں کچھ پرتشدد جھڑپیں ہوئیں جن میں پولیس اور اسرائیل نواز مظاہرے شامل تھے۔
ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز نے کارکنوں پر الزام لگایا کہ وہ حماس کی حمایت کر رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اس نے 60 کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مبینہ طور پر ’یہود مخالف ہراسانی اور امتیازی سلوک‘ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر کا خط اس وقت آیا، جب انتظامیہ نے ہارورڈ اور اس سے ملحقہ اداروں کو نو بلین ڈالر کی وفاقی فنڈنگ کا جائزہ لیا اور پہلے مطالبات پیش کیے تھے۔