سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک ہونے کی صورت میں کیا کریں؟

یہاں وہ تمام اہم معلومات دی جا رہی ہیں جو آپ کے اکاؤنٹ ہیک ہونے کی صورت میں آپ کے کام آ سکتی ہیں۔

آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہونے کی سب سے آسان پہچان یہ ہے کہ آپ اپنے اکاؤنٹس میں کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کو چیک کریں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

بی بی سی کے سینیئر صحافی نک رابنسن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا اور ہیکرز نے اس کا استعمال کرپٹو کرنسی کی تشہیر کے لیے کیا۔ وہ تاحال اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔

61 سالہ تجربہ کار براڈکاسٹر نے بتایا کہ پیر کو اچانک انہیں ان کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے لاگ آؤٹ کر دیا گیا، جس کے بعد وہ کچھ بھی نہیں کر سکے، جبکہ ان کے نام سے کئی غیر معمولی پوسٹس کی گئیں۔

بی بی سی ریڈیو فور کے ٹوڈے پروگرام میں شریک میزبان امول راجان سے بات کرتے ہوئے رابنسن نے وضاحت کی: ’رات تقریباً 11 بجے میں اچانک جاگ اٹھا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ میں نے مبینہ طور پر ایک ملین فالوورز کو یہ ٹویٹ کر دیا ہے کہ میں ایک نئی کرپٹو کرنسی ’ڈالر ٹوڈے‘ متعارف کروا رہا ہوں، جو کسی چیز پر چل رہی ہے جسے سولانا کہتے ہیں۔

’شاید آپ کو معلوم ہو، لیکن میں نے پہلے یہی سمجھا کہ یہ شاید وہ مشروب ہے جو بچے سوئمنگ کے بعد پیتے ہیں۔‘

نک رابنسن نے صبح کے پروگرام میں بتایا کہ وہ تاحال اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں کر سکے اور ہیکرز کے خلاف کارروائی کے لیے ان کے پاس زیادہ وسائل نہیں ہیں۔ تاہم، ان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی جعلی ٹویٹس ہٹا دی گئی ہیں۔

اس واقعے کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ اگر وہ ایسی صورت حال سے دوچار ہوتے تو کیا کرتے۔

ذیل میں وہ تمام اہم معلومات دی جا رہی ہیں جو آپ کے اکاؤنٹ ہیک ہونے کی صورت میں آپ کے کام آ سکتی ہیں۔

اکاؤنٹ ہیک ہونے کی نشانی

آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہونے کی سب سے آسان پہچان یہ ہے کہ آپ اپنے اکاؤنٹس میں کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کو چیک کریں۔ اگر انسٹاگرام، فیس بک، یا ایکس/ٹوئٹر پر آپ کے اکاؤنٹ سے کوئی ایسی پوسٹس یا پیغامات نظر آئیں، جنہیں آپ نے خود نہیں بھیجا، تو یہ ایک واضح اشارہ ہوگا کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہو چکا ہے۔

اکثر یہ سرگرمیاں سکیمرز کی جانب سے کی جاتی ہیں، جن میں جعلی پروڈکٹس، سرمایہ کاری کے مواقع، یا نقصان دہ لنکس شامل ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بدقسمتی سے، اگر ہیکرز آپ کے فیس بک یا انسٹاگرام اکاؤنٹ میں سے کسی ایک تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں، تو وہ ممکنہ طور پر یہیں نہیں رکیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں ایپس – جو میٹا کی ملکیت ہیں – آپس میں منسلک ہو سکتی ہیں تاکہ لاگ ان کا عمل آسان بنایا جا سکے۔

اگر آپ اچانک اپنے اکاؤنٹ سے لاگ آؤٹ ہو جائیں اور دوبارہ لاگ ان کرنے میں ناکام رہیں، تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ہیکرز نے آپ کی تفصیلات تبدیل کر دی ہیں تاکہ آپ کو لاگ آؤٹ رکھا جا سکے۔

بعض اوقات، کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ای میل یا ایپ پر نوٹیفکیشن دیتے ہیں کہ کسی نے آپ کے اکاؤنٹ میں لاگ ان کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ نوٹیفکیشن دیکھ کر آپ ہیکنگ کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور بروقت کارروائی کر سکتے ہیں۔

اکاؤنٹ ہیک ہونے کی صورت میں کیا کریں

برطانیہ کے نیشنل کرائم اینڈ سکیورٹی سینٹر (این سی ایس سی) کے مطابق، اگر آپ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو سب سے پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ فوراً متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے رابطہ کریں۔

ہر پلیٹ فارم کے پاس اکاؤنٹ ریکوری کا ایک مخصوص عمل ہوتا ہے، جو تھوڑا سا مختلف ہوتا ہے، زیادہ تر بڑے پلیٹ فارمز میں دھوکہ دہی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے سخت طریقہ کار موجود ہیں۔

اس کے بعد، اگر آپ کو اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہو جائے تو فوری طور پر تمام پلیٹ فارمز پر اپنے پاس ورڈز تبدیل کریں۔

اس کے بعد، ان کا مشورہ ہے کہ اگر آپ اب بھی اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں یا جب آپ کو رسائی دی جاتی ہے، تو تمام پلیٹ فارمز پر پاس ورڈ تبدیل۔

ہیک ہونے کے لیے، ہیکر کو آپ کا ای میل ایڈریس اور پاس ورڈ ضرورت ہوگی، اس لیے کوئی بھی سوشل میڈیا، ویب سائٹ، یا ای میل اکاؤنٹ جہاں آپ نے ایک ہی کمبینیشن استعمال کیا ہے وہ خطرے میں ہے۔

ایک بار جب آپ یہ کر لیں، تو آپ اپنے اکاؤنٹ سے تمام ڈیوائسز اور ایپس کو لاگ آؤٹ کر سکتے ہیں۔ کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یہ آپشن فراہم کرتے ہیں، جس سے آپ اپنے اکاؤنٹ کو ان تمام ڈیوائسز سے لاگ آؤٹ کر سکتے ہیں، جو آپ کے زیر استعمال نہیں ہیں۔

اس کے بعد، آپ کا اکاؤنٹ محفوظ ہونا چاہیے، لیکن نیشنل کرائم اینڈ سکیورٹی سینٹر (این سی ایس سی ) کی سفارش ہے کہ چند مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ زیادہ تر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹو-سٹیپ ویریفکیشن( ٹو ایس وی)  فراہم کرتے ہیں، جو آپ کے اکاؤنٹ کو مزید تحفظ دینے کے لیے ایک اضافی سکیورٹی لیئر کا کام کرتا ہے۔

اس طریقے میں عام طور پر آپ کو ایک پن یا کوڈ بھیج کر یا کسی مخصوص ایپ کے ذریعے تصدیق کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اس اضافی اقدام سے یہ یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ کوئی بھی مجرم محض آپ کے ای میل اور پاس ورڈ کی مدد سے آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہ کر سکے۔

آخر میں، یہ بھی ایک اچھا فیصلہ ہوگا کہ آپ اپنے تمام کانٹیکٹس کو پیغام بھیج کر آگاہ کریں کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا تھا۔ ساتھ ہی، جہاں ممکن ہو، جعلی پوسٹس اور پیغامات کو ڈیلیٹ کریں تاکہ مزید کسی کو دھوکہ نہ ہو۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی