پاکستان میں سٹار لنک کو عارضی این او سی جاری: وزارت آئی ٹی

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کے مطابق ’تمام سکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی باہمی مشاورت سے سٹارلنک کو عارضی نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کر دیا گیا ہے۔‘

13 ستمبر 2024 کو شکاگو، الینوائے میں ایک سٹار لنک سسٹم موجود ہے (سکاٹ اولسن/ اے ایف پی)

پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے جمعے کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سٹارلنک کو پاکستان میں عارضی طور پر رجسٹر کر لیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’تمام سکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی باہمی مشاورت سے سٹارلنک کو عارضی نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کر دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کمپنی کی جانب سے فیسوں کی ادائیگی اور دیگر لائسنسنگ شرائط پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گی۔

شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم نے پاکستان میں انٹرنیٹ کا نظام بہتر بنانے کے لیے جامع اصلاحات کی ہدایت کی ہے اور سٹارلنک کی رجسٹریشن اس سمت میں اہم پیش رفت ہے۔‘

سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کی منظوری کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا: ’سیٹلائٹ انٹرنیٹ جیسے جدید حل ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں رابطے کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گے۔‘

انہوں نے زور دیا کہ حکومت نے ’مشترکہ حکومتی حکمت عملی ‘ اپناتے ہوئے سٹارلنک کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے سائبر کرائم اور سکیورٹی ایجنسیز، پی ٹی اے اور سپیس اتھارٹی کے کلیدی کردار کو سراہا۔

شزا فاطمہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں سٹارلنک کی آمد سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کا باضابطہ اغاز ہو گا جس سے ملک میں ڈیجیٹل رابطے کا نیا دور آئے گا اور ڈیجیٹل خلا کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان