پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعے کو اسلام آباد میں کہا ہے کہ پاکستان کو جلد ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مثبت خبر ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات آخری مراحل میں ہیں اور ان میں کوئی بڑی رکاوٹ حائل نہیں۔‘
جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ ’پاکستان آئی ایم ایف کے اقتصادی نظم و ضبط کے اہداف کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔‘
انہوں نے زور دیا کہ ’قرضہ دینے والے عالمی ادارے کے ساتھ بات چیت آسانی سے آگے بڑھ رہی ہے اور جاری مذاکرات جلد ہی مکمل ہو جائیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان متفقہ مالیاتی فریم ورک پر عمل پیرا ہے۔ ملک مالیاتی ذمہ داری پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے جو قرضے کی اگلی قسط کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہو گی۔
’پاکستان اور آئی ایم ایف نے سات ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کے پہلے جائزے پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی جانب نمایاں پیش رفت کی ہے۔‘
وزیر خزانہ نے خبردار کیا کہ ’پاکستان کو ماحول کے تحفظ کے تقاضوں پر عمل کرنا ہو گا ورنہ اقتصادی دھچکوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر نے گذشتہ ہفتے اپنا دورہ مکمل کرنے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ’آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام نے پہلے جائزے میں سٹاف سطح کے معاہدے تک پہنچنے کی جانب نمایاں پیش رفت کی۔‘
ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کی ٹیم 24 فروری سے 14 مارچ تک پاکستان میں تھی تاکہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کے اقتصادی پروگرام کے پہلے جائزے اور قرض دہندہ کی استحکام اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف) کے تحت نئے انتظام کے امکان پر بات چیت کی جا سکے۔
گذشتہ سال وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت کی جانب سے حاصل کیے جانے والے ملک کے تازہ ترین قرضہ پروگرام نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ حکومت نے کہا کہ ملک طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کے پہلے جائزے کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو قرضہ پیکج کی دوسری قسط کے طور پر تقریباً ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔