پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اتوار کو لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے اس کی ریڈ بک میں شامل انتہائی مطلوب انسانی سمگلر سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے لاہور کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت راحیل پرویز، محمد عمر، یمام ندیم اور روحان محمود کے طور کی گئی ہے۔
بیان کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان میں سے راحیل پرویز ریڈ بک کے مطلوب انسانی سمگلر ہیں۔
ایف آئی اے انتہائی مختلف جرائم میں مطلوب ملزمان کے ناموں کی فہرستیں تیار کرتی ہیں، جنہیں متعلقہ جرم کی ریڈ بک کہا جاتا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق راحیل پرویز کا نام انسانی سمگلنگ کی ریڈ بک میں شامل ہے اور وہ 2019 سے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور کو مطلوب تھے۔
بیان میں بتایا گیا: ’ایف آئی اے کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ملزم راحیل پرویز شہریوں کو کینیڈا بھجوانے کے بہانے 90 لاکھ روپے بٹور چکے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق باقی گرفتار ملزمان سادہ لوح شہریوں سے ویزا فراڈ کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
’دیگر ملزمان غیر قانونی ٹریول ایجنسیاں چلا رہے تھے اور شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کاجھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹور رہے تھے۔‘
ایف آئی اے کے بیان میں بتایا گیا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان بغیر کسی قانونی اجازت کے شہریوں سے پاسپورٹ وصول کرتے اور بھاری رقوم وصول کر کے ویزا فراڈ میں ملوث تھے۔
’لوگوں سے بھاری رقوم وصول کرنے کے بعد ملزمان روپوش ہو جاتے تھے۔‘
بیان کے مطابق: ’ملزمان کو ماڈل ٹاون، رحمان گارڈن اور شمع لاہور سے گرفتار کیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ چھاپوں کے دوران ملزمان سے 12 پاکستانی پاسپورٹس، تعلیمی دستاویزات اور موبائل سمز برآمد کی گئیں۔
’ملزمان برآمد ہونے والے پاسپورٹس کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے۔‘
بیان میں ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون سرفراز خان ورک نے کہا کہ ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل جاری ہے اور اس جرم میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔