فیس بک ایپ خفیہ طور پر صارفین کے کیمرے استعمال کر رہی ہے

فیس بک کا کہنا ہے کہ یہ عجیب حرکت ایک بگ (Bug) کی وجہ سے وقوع پذیر ہو رہی ہے جو فیس بک ایپ کے کوڈ میں اتفاقی طور پر شامل ہوگیا تھا۔

فی الحال اس مسئلے کو فیس بک کی کیمرہ رسائی کو روک کر حل کیا جا سکتا ہے۔ (فائل تصویر: اے ایف پی)

فیس بک ایپ استعمال کے دوران خفیہ طور پر آئی فون صارفین کے کیمروں تک رسائی حاصل کر رہی ہے۔

یہ عجیب رویہ کافی خدشات کو جنم دے رہا ہے کیونکہ لوگوں میں اس حوالے سے پریشانی بڑھ رہی ہے کہ فیس بک کے استعمال کے دوران ان کے کیمرے خفیہ طور پر ریکارڈنگ کر سکتے ہیں۔

ایپل کمپیوٹرز کے برعکس آئی فون میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا جب کوئی ایپ آپ کے کیمرہ تک رسائی حاصل کر رہی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ کسی ایپ کے لیے خفیہ طور پر ایسا کرنا عین ممکن ہے۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ یہ عجیب حرکت ایک بگ (Bug) کی وجہ سے وقوع پذیر ہو رہی ہے جو فیس بک ایپ کے کوڈ میں اتفاقی طور پر شامل ہو گیا تھا اور ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ اس کے نتیجے میں بننے والی تصاویر یا ویڈیوز کسی سرور کو بھیجی گئی ہوں۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ نئی اپ ڈیٹ ایپل کو بھیجی جا چکی ہے، جس کے بعد یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا۔

لیکن اس دوران سکیورٹی خدشے کے پیشِ نظر آئی فون کی سیٹنگز میں فیس بک ایپ کے لیے ہمیشہ آن رہنے والے کیمرے کو بند کرکے اس صورت حال سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ مسئلہ اُس وقت سامنے آیا جب کئی صارفین کی جانب سے یہ مشاہدہ کیا گیا کہ فیس بک نیوز فیڈ، کئی مواقع پر دائیں جانب منتقل ہو جاتی ہے اور ایپ کے نیچے ایک الگ ونڈو میں فون کی سکرین پر نصب کیمرے کی ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیس بک کے مطابق یہ مسئلہ اُس وقت پیش آیا جب کسی اور بگ کو درست کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

فیس بک کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہم نے حال ہی میں دریافت کیا ہے کہ فیس بک کا آئی او ایس کا 244 ورژن افقی موڈ میں درست انداز میں نہیں چل رہا تھا۔ اسے ٹھیک کرنے کے بعد گذشتہ ہفتے ورژن 246 لانچ کیا گیا جس کے بعد ایپ کے استعمال کے دوران کیمرے سے بنی ویڈیو ایک متصل سکرین میں ظاہر ہونا شروع ہوئی۔ ہم نے ایسا کوئی ثبوت نہیں دیکھا کہ اس مسئلے کی وجہ سے کیمرے سے بنی تصاویر یا ویڈیوز کہیں اَپ لوڈ ہو رہی ہوں۔ ہم اس کی درستگی کے لیے آج ایپل کو درخواست دے رہے ہیں۔‘

فیس بک کے نائب صدر برائے انٹیگریٹی گائے روزن نے اپنی ٹویٹس میں کہا کہ ’یہ مواد کہیں محفوظ یا فیس بک کو بھیجا نہیں جا رہا اور اس کو جلد حل کر لیا جائے گا۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’اس بگ کے باعث کیمرہ متحرک ہوا اور اس کے بعد ایپ میں کہیں اور کلک کرنے تک اس کی ویڈیو سامنے نظر آتی رہی لیکن کسی بھی موقع پر یہ مواد ہمارے سرور پر محفوظ یا اَپ لوڈ نہیں کیا گیا۔ ہم اس کی تصدیق کر چکے ہیں کہ ہم نے کوئی بھی چیز فیس بک پر اَپ لوڈ نہیں کی اور کیمرے نے اس دوران کوئی تصویر یا ویڈیو ریکارڈ نہیں کی۔ ہم ایپ سٹور کے لیے اس کا درست ورژن بھیج چکے ہیں جو جلد سامنے آجائے گا۔‘

فی الحال اس مسئلے کو فیس بک کی کیمرہ رسائی کو روک کر حل کیا جا سکتا ہے۔ ایسا سیٹنگز میں جا کر فیس بک کو پہلے سے ہی دورانِ استعمال کیمرہ استعمال کرنے کی اجازت کو واپس لے کر لیا جا سکتا ہے، لیکن اس کے بعد فیس بک ایپ جائز طور پر بھی کیمرہ استعمال کرتے ہوئے بلاواسطہ تصاویر نہیں بنا سکے گی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی