انڈی تھری نے اس بار یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اینکرز آخر پیسے کتنے کماتے ہیں؟ کیا سب اینکرز بے تحاشا کمائی کرتے ہیں یا چند خوش نصیب ہوتے ہیں جو بہت کما سکتے ہیں؟
اس کے علاوہ اینکرز چینل کیوں تبدیل کرتے ہیں اور چینل بدلنے کے ساتھ ان کے خیالات بدلتے ہیں یا نہیں؟
تو وہ سارے نوجوان جو اینکر بننا چاہتے ہیں انہیں اس ویڈیو میں یہ بتانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ اصل میں اس فیلڈ کے اندر کیا فوائد ہیں اور کیا نقصانات ہیں۔
یہی سب جاننے کے لیے ہم نے چند اینکرز سے رابطہ کیا جنھوں نے تنخواہوں کی الگ الگ رینج بتائیں جو کہ دو لاکھ سے ایک کروڑ تک ہو سکتی ہیں جبکہ ان کے مطابق گاڑی، فلیٹ وغیرہ اس کے علاوہ ہیں۔
اسی حوالے سے سابق چیئرمین پیمرا اور اینکر ابصار عالم سے جب انڈپینڈنٹ اردو نے پوچھا کہ ایک اینکر کتنے پیسے کما لیتا ہے؟ تو اس پر انھوں نے کہا کہ ’یہ تو اینکر کی پیسے بنانے کی صلاحیت پر انحصار کرتا ہے۔‘
’اگر حلال کے پیسے ہیں تو اس کی رینج الگ ہے، اگر اس میں سب کچھ چلتا ہے جیسے کہ کچھ اینکر ہیں جو سب کچھ ہی چلاتے ہیں تو پھرآپ کی سوچ جہاں تک جا سکتی ہے۔‘
ابصار عالم نے بتایا کہ ’اینکر، اس کے سلاٹ اور چینل پر بھی انحصار ہوتا ہے۔ حرام، حلال کو چھوڑ کر اگر ہم صرف قابل ٹیکس آمدن کی بات کریں تو اس کی رینج دو لاکھ سے شروع ہو کر ایک وقت میں دو کروڑ تک بھی گئی ہے۔‘
’بعض اوقات ٹی وی چینلز کو کالز بھی آجاتی ہیں کہ فلاں کو رکھ لیں، تو پھر انھیں منہ مانگی تنخواہیں بھی دینی پڑتی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ بطور صحافی جو چیز انھیں تنگ کرتی ہے وہ ایک اینکر اور ایک ورکر کی تنخواہ میں فرق ہے۔ ’اس فرق کا دفاع دنیا کی کوئی چیز نہیں کر سکتی۔ آپ جو مرضی کہ لیں کہ جی مارکیٹ ایسی ہے وغیرہ۔‘
ان کے مطابق ’کچھ اینکرز تو ایسے بھی ہیں جن کے لیے ٹی وی شو ایک دکان ہے جس وہ جتنا چاہیں کما سکتے ہیں۔ مگر وہیں ایک کیمرہ مین، رپورٹر کی تنخواہ اور ان اینکرز کی تنخواہ میں بہت فرق ہے۔‘