رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں ہفتے کو یورو 2020 فٹبال چیمپیئن شپ کے لیے ہونے والے ڈراز میں فرانس کو جرمنی اور دفاعی چیمپیئن پُرتگال کے ساتھ ایک گروپ ایف میں رکھا گیا ہے، جس کے باعث اس گروپ میں سب سے زیادہ کانٹے دار اور کٹھن مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
یورپ کے 12 شہروں میں 24 ٹیموں کے درمیان ہونے والے ان مقابلوں کے لیے نہ تو فرانس اور نہ ہی پُرتگال پاٹ ون میں شامل تھے جس کی وجہ سے گروپ ایف خطرناک ترین گروپ بن کر سامنے آیا ہے۔
اس گروپ میں ان تین بڑی ٹیموں کے ساتھ آئس لینڈ، بلغاریہ، ہنگری اور رومانیہ بھی مدمقابل ہوں گی۔
گروپ ایف کی مضبوط ٹیم جرمنی اپنے تمام گروپ میچ ہوم گراؤنڈ یعنی میونخ میں کھیلے گی، جہاں 16 جون کو یہ اپنے پہلے میچ میں فرانس سے ٹکرائے گی اور اس کے بعد 20 جون کو اس کا پرتگال سے سامنا ہو گا۔
فرانسیسی ٹیم کے کوچ ڈیڈیئر ڈیس کیمپس کا کہنا ہے کہ ’یہ سب سے مشکل گروپ ہے لیکن ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں ابھی سے تیار رہنا ہوگا۔‘
فرانس نے جرمنی کو اپنی سرزمین پر یورو 2016 کے سیمی فائنل میں شکست دی تھی جبکہ اسے فائنل میں پرتگال کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پہلی چار ٹاپ ٹیموں میں سے تین گروپ ایف میں شامل ہیں اور امید کی جا سکتی ہے کہ یہ تینوں ٹیمیں یورو 2020 کے اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کر لیں گی لیکن جرمن کوچ جوخیم لو کو کوئی شک نہیں کہ فرانس اس گروپ میں مشکل ترین حریف ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا: ’فرانس سابقہ عالمی چیمپیئن ہے اور یہ ٹیم گذشتہ تین چار سال سے مضبوط سے مضبوط ہورہی ہے۔ یہ گروپ کی فیورٹ ٹیم ہے۔‘
گروپ ڈی میں انگلینڈ کا مقابلہ کروشیا اور جمہوریہ چیک کی مضبوط ٹیموں کے ساتھ ہو گا۔ گیرتھ ساؤتھ گیٹ کی ٹیم ویمبلے سٹیڈیم میں اپنے گروپ میچ کھیلے گی۔ یہ سٹیڈیم سیمی فائنلز اور 12 جولائی کو فائنل کی میزبانی بھی کرے گا۔
اس گروپ میں ان تین ٹیموں کے علاوہ سربیا، ناروے، اسرائیل اور سکاٹ لینڈ بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سکاٹ لینڈ کے لیے یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ وہ گروپ مرحلے میں اپنے دو میچ ہوم گراؤنڈ یعنی گلاسگو میں کھیلے گی۔
انگلینڈ کو کوالیفائنگ کے لیے جمہوریہ چیک کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس نے ویمبلے میں اسے صفر کے مقابلے میں پانچ گول سے عبرت ناک شکست دی تھی لیکن کوالیفائنگ مرحلے میں انگلینڈ کو پراگ میں واحد شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
2018 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے بعد ایک بار پھر انگلینڈ 14 جون کو کروشیا سے ٹکرائے گی۔ کروشیا نے وہ سیمی فائنل جیت لیا تھا۔
تاہم انگلینڈ کو یورو 2020 کے آخری 16 مقابلوں میں گروپ ایف کے ممکنہ رنر اپ جرمنی، فرانس یا پرتگال کے ساتھ کھیلنا پڑے گا۔
اگر وہ اسے جیت جاتے ہیں تو بھی ڈرا کچھ یوں ہے کہ انگلینڈ کوارٹر فائنل میں سپین کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
جب انگلش کوچ ساؤتھ گیٹ سے ویمبلے میں ہوم گراؤنڈ کے فائدے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: ’ظاہر ہے کہ آٹھ یا دس ٹیموں کو ہوم گراؤنڈ پر میچوں کا فائدہ حاصل ہے تاہم ابھی سیمی فائنل کے لیے ہوم گراؤنڈ کے فائدے کے بارے میں نہیں سوچا جا سکتا کیوں کہ اس کے لیے دو انتہائی پیچیدہ ناک آؤٹ میچ جیتنا ہوں گے۔ اس کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا ہو گا۔‘
گروپ اے میں اٹلی کا مقابلہ 12 جون کو روم میں ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں ترکی سے ہوگا۔ اس گروپ میں سوئٹزرلینڈ اور یورو 2016 کے سیمی فائنلسٹ ویلز بھی شامل ہیں۔
ویلز اپنے دو میچ باکو میں کھیلے گی، اس کا آغاز 13 جون کو سوئٹزرلینڈ سے ہوگا۔ ویلز کی ٹیم رواں ماہ باکو میں کھیلی تھی جہاں اس نے کوالیفائر میں آذربائیجان کے خلاف کامیابی حاصل کی۔
سپین، سویڈن اور پولینڈ کے ساتھ گروپ ای میں مضبوط ٹیمیں ہیں۔ گروپ بی میں فن لینڈ کا مقابلہ میزبان ڈنمارک اور روس کے ساتھ ہوگا جبکہ بیلجیئم بھی اس گروپ کی مضبوط ٹیم ہے۔
ہالینڈ گروپ سی میں یوکرین اور آسٹریا کا سامنا کرے گا۔ سینٹ پیٹرزبرگ، کوپن ہیگن، ایمسٹرڈیم ، بخارسٹ اور ڈبلن بھی میچوں کی میزبانی کریں گے۔