’شہباز کرے پرواز،‘ آپ نے پڑھ رکھا ہوگا۔ آج ہم ایک ایسے ہی شہباز کی پرواز کا جائزہ لینے جا رہے ہیں جس نے سپین کی فضاؤں سے اڑ اس وقت پورے یورپ کو اپنے پروں تلے لے رکھا ہے۔
قدر دانو، یہ ایک داستان ہے، لگن کی۔ ایک اُس بُوٹے کی جو آج شجر ہے اور اُس باغبان کی جس نے اپنی الگ سے تاریخ لکھی۔ وہ تاوقت بارسولانا کوم تُو، سیاسی اور سماجی پلیٹ فارم کا رکن ہے جو آج نہیں تو کل سیاسی جماعت ہو گا۔
خالد شہباز چوہان ایک کردار ہے، جو عام طور پر نبھایا جاتا ہے۔ 90 کی دہائی میں ہسپانیہ وارد ہوئے اور بارسلونا کے ہو رہے۔ کچھ کام کیا کچھ ان کے ہاتھوں سے ہوا۔ جو کیا اُس میں محنت مزدوری، راج گیری، اپنا عمارتی تعمیر کا کاروبار، فون شاپس پارٹنرشپ وغیرہ اور ساتھ ساتھ کرکٹ کے کھلاڑی بھی رہے۔
سماجیات سے بھی شغف تھا اور یہی سیڑھی چڑھتے یہ اپنے وقت کی مقبول ترین کاتالان جماعت سی ڈی سی میں ترقی کی منازل بھی طے کرتے گئے۔ بارسلونا کونسل کا الیکشن لڑا۔ پہلے پاک فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے خدمات سر انجام دیتے رہے پھر ’بعد از خرابی بہانہ بسیار‘ راہیں جدا ہوئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ستارہ ابھی عروج پر تھا چنانچہ پاک کاتالان فیڈریشن داغی، جس کی بیل گذشتہ 20 سالوں میں بڑھتی گئی۔ ان 20 سالوں میں کاتالان فیڈریشن کے طارق حفیظ عباسی، کامران خان اور واصف نذیر بجاڑ جیسے صدور آئے مگر اول تھے اور آخری خالد ہیں۔ فیڈریشن کے تاسیسی پروگراموں اور پاکستانی ثقافتی پروگراموں میں کاتالونیہ کی بڑی سیاسی شخصیات بشمول اُس وقت کے کاتالونیہ کے صدر آرتر ماس تک شرکت کر چکے ہیں۔
کاتالان فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے خالد نے پاکستانی برادری کو مزید قوت بخشی اور سیاسی و سماجی بنیادوں کو اور گہرا کیا۔ بارسلونا میں مسلم قبرستان کا مسئلہ لٹکا آ رہا تھا، اُس کو حل کروایا، تجہیز و تکفین کا عمل سستا، سادہ اور سیدھا کروایا۔ پاکستان کے قومی دن بالخصوص 14 اگست جو کچھ سال معطل رہا، کا احیا کیا۔ کاتالان فیڈریشن پھر اُونچی پرواز لینے کی تیاری میں ہے اور خالد میدان میں وارم اپ کر رہے ہیں۔
فیضانِ سیاست تھا یا پاک کاتالان فیڈریشن کی کرامت، خالد نے کرکٹ کے میدان میں وہ کر دکھایا جو کسی بھی پاکستانی نژاد کے لیے سوچنا تک محال تھا۔
کاتالان کرکٹ فیڈریشن کا قیام خالد کا کارنامہ ہے۔ وہ فیڈریشن کے پہلے صدر بھی رہے اور اپنی مُدت پوری کرنے کے بعد جمہوری طور پر عمل کو آگے بھی بڑھایا۔ کاتالونیہ کے پہلے باقاعدہ وِدریراس کرکٹ گراؤنڈ کا افتتاح پاکستان کے مایہ ناز کرکٹر اور اُس وقت کے آئی سی سی کے سربراہ جناب ظہیر عباس سے کروایا۔ ٹکڑوں میں بٹی ٹیموں کو کاتالونیہ کے جھنڈے تلے، ایک پلیٹ فارم پر، مکمل صوبائی طاقت کے ساتھ حکومتی سرپرستی میں یکجا کیا۔
یہ یورپ میں اپنی نوعیت کا پہلا موقع تھا کہ اس سطح کی فیڈریشن کسی فرد کی طرف سے عمل میں لائی گئی۔ پھر بارسلونا نے کاتالونیہ بھر میں اور بعد ازاں ہسپانیہ اور یورپ میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن کے رنگ دیکھے۔
کرکٹ کو کھیل سے ادارہ بنانے کا کارنامہ خالد کا ہے، جس کے فوائد آج ایشیائی برادری کا ہر جوان کھلاڑی اور شائق سمیٹ رہا ہے۔ اسی فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے ورلڈ کلاس کھلاڑی آگے آئے جو ہسپانوی لیگ سے یورپیئن لیگ تک چھائے ہوئے ہیں۔ عدنان ملک پہلے پاکستانی نژاد ہسپانوی ہیں جو بین الاقوامی امپائرنگ لسٹ میں آئے۔
ذوالقرنین حیدر، حافظ غلام سرور، راجہ نثار احمد، ارمغان خان، تنویر اقبال، محمد آصف مغل، حمزہ ڈار، چوہدری ثاقب علی، کلدیپ کرن، راجہ وقار اقبال، راجہ اقتدار اقبال، ونود ونی، اسجد بٹ، سجاول خان، مرزا بشارت (حالیہ صدر کاتالان فیڈریشن) صغیر احمد، عدیل راجہ وہ چند نام ہیں جو کاتالان کرکٹ فیڈریشن کا ثمر ہیں اور جنہوں نے کاتالونیہ اور ہسپانیہ بھر میں اپنی کرکٹنگ مہارت کا لوہا منوایا۔
حال ہی میں پاک آئی کیر کرکٹ کلب نے ہسپانوی لیگ اپنے نام کی، جو کاتالونیہ کرکٹ لیگ کے پروفیشنلزم اور تکنیکی اعتبارسے مضبوط ترین کلبز میں سے ایک ہے۔ 36 کلبز کے فلِیٹ کے ساتھ خالد شہباز اور اُن کی ٹیم کا لگایا وہ پودا ہے جو آج کاتالان کرکٹ فیڈریشن کی صورت پاکستانی برادری کا شجر سایہ دار بن چکا ہے۔