شمالی یورپی ملک نیدر لینڈز نے آئندہ برس 2020 میں اپنے نک نیم ’ہالینڈ‘ کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ہالینڈ، نیدرلینڈز کا ایک خطہ ہے، لیکن یہ نام اکثر و بیشتر نیدرلینڈز کی شناخت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم جنوری سے نیدرلینڈز، سرکاری طور پر اپنے تمام ادبی اور مارکیٹنگ مواد سے ’ہالینڈ‘ کا نام خارج کردے گا، جس کے بعد ملک کو اس کے سرکاری نام ’نیدر لینڈز‘ سے پکارا جائے گا۔
سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق اس ری برانڈنگ (نام خارج کرنے) پر دو لاکھ یوروز کی لاگت آئے گی، جو ملک کے تشخص کو دوبارہ اجاگر کرنے کی مہم کا ایک حصہ ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت پر سامنے آئی جب نیدرلینڈز یوروویژن سونگ کونٹیسٹ کی میزبانی کے ساتھ ساتھ 2020 میں ٹوکیو اولمپک گیمز میں شرکت کرنے جارہا ہے۔
ڈچ نیوز کی ایک خبر کے مطابق نارنجی ٹیولپ پر مشتمل علامت (لوگو) کو نیدرلینڈز کے حروف کے مطابق تبدیل کردیا گیا ہے، جو اب خصوصی ٹیولپ کی طرح نظر آتے ہیں۔ اس کی نقاب کشائی ڈچ وزیر تجارت سگریڈ کاگ نے گذشتہ ماہ کی تھی۔
تاہم سیاحت کے حوالے سے ویب سائٹ ’ہالینڈ ڈاٹ کام‘ ابھی تک نارنجی ٹیولپ استعمال کر رہی ہے، جس کے ساتھ ’یہ ہالینڈ ہے‘ کے الفاظ درج ہیں۔
ہالینڈ، نیدرلینڈز کا ایک خطہ ہے، جس میں مشہور ڈچ شہر ایمسٹرڈیم، روٹرڈیم اور دی ہیگ شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس نئی حکمت عملی کا مقصد دارالحکومت ایمسٹرڈیم کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی پائیدار سیاحت کو فروغ دینا ہے۔
رواں برس مئی میں ڈچ سیاحت بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ نیدرلینڈز کی ایک سیاحتی مقام کے طور پر تشہیر بند کردیں گے، تاکہ اس کے شہر اور مشہور مقامات پر رش نہ بڑھ جائے۔
توقع کی جارہی ہے کہ اگلی دہائی میں نیدرلینڈز کی سیاحت 19 ملین سے بڑھ کر 29 ملین ہوجائے گی لیکن حکام اسے مکمل طور پر اچھی چیز نہیں سمجھتے۔
اگلی دہائی کے حوالے سے جاری کی گئی حکمت عملی دستاویز میں نیدرلینڈز کے سیاحتی بورڈ کا کہنا تھا: ’سیاحوں کی آمد کو کنٹرول کرنے اور سیاحت کی وجہ سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں ابھی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ مقامات کی تشہیر کی بجائے اب مقامات کے انتظامات دیکھنے کا وقت ہے۔‘
نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم کو خاص طور پر سیاحوں کے ہجوم کا سامنا ہے، جہاں سالانہ ایک کروڑ 70 لاکھ سیاح آتے ہیں جب کہ یہاں کے رہائشیوں کی تعداد صرف 10 لاکھ ہے۔
سیاحوں کے ہجوم سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے گروپ ’اَن ٹورسٹ ایمسٹرڈیم‘ نے ایک انیشی ایٹو قائم کیا ہے، جس کا مقصد مقامی اور یہاں آنے والے لوگوں کو ایک دوسرے سے قریب کرنا ہے۔
© The Independent