پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کرکے آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں آٹھ فروری تک جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
پشاور کے تہکال پولیس سٹیشن کے محرر شیراز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ منظور پشتین کو رات تقریباً تین بجے تہکال پولیس نے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا۔
محرر شیراز نے بتایا کہ منظور پشتین پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں ایک مقدمہ درج تھا اور اس سلسلے میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ منظور پشتین کو آج عدالت کے سامنے پیش کردیا گیا، جہاں سے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
منظور پشتین کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق: ڈی آئی خان میں 18جنوری کو ایک تقریب کے دوران منظور پشتین نے اپنے خطاب میں آئین پاکستان کے خلاف تقریر کی تھی۔‘
ایف ائی آر کے مطابق منظور پشتین نے کہا تھا کہ ’وہ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے کیونکہ یہ آئین مکمل غلط ہے اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ یہ آئین بنایا ہی اس لیے گیا ہے کہ ساری زندگی پنجاب اکثریت میں اور پشتون اقلیت میں رہیں۔‘
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی ایم کے سربراہ نے ’ریاست پاکستان کے خلاف توہین آمیز اور دھمکی آمیز زبان استعمال کی۔‘
پی ٹی ایم سربراہ کی گرفتاری کی خبر کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر منظور پشتین کے حوالے سے کچھ ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے، جہاں لوگ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ نے منظور پشتین کی گرفتاری کے حوالے سے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا: ’یہ گرفتاری پر امن طریقے اور جمہوری طریقے سے حقوق مانگنے کی سزا ہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ منظور پشتین کو جلد از جلد رہا کردیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی ایم کے کارکنان سے درخواست کی کہ وہ پر امن رہیں۔
محسن داوڑ کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس ساری صورت حال پر مشاورت کے بعد حکمت عملی بنائیں گے۔
It is my request to PTM workers & supporters to remain calm in response to Manzoor's arrest. We will devise a strategy after consultations. We are up against those who are most troubled by demands for constitutional rights, & we will continue doing that. #ReleaseManzoorPashteen
— Mohsin Dawar (@mjdawar) January 27, 2020
پی ٹی ایم رہنما افراسیاب خٹک نے بھی منظور پشتین کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے لکھا: ’منظور پشتین کی گرفتاری سے عام طور پر اور خاص طور پر وزیرستان کے عوام کے خلاف نوآبادیاتی نوعیت کی جابرانہ ریاستی پالیسی کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ حکمرانوں نے ان کے پرامن مطالبات پر کان دھرنے کی بجائے سنگین اشتعال انگیزی کا راستہ اپنایا ہے۔‘
The arrest of PTM head Manzoor Pashteen exposes the colonial type repressive state policy against Pashtuns in general & the people of Waziristan in particular. Instead of listening to their peaceful demands the rulers have gone for a grave provocation.#ReleaseManzoorPashteen
— Afrasiab Khattak (@a_siab) January 27, 2020
پی ٹی ایم اپنے آپ کو پشتونوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والی تنظیم سمجھتی ہے اور ماضی میں وہ ملک کے ریاستی اداروں پر مختلف قسم کے الزامات لگا چکی ہے، تاہم ریاستی اداروں کی جانب سے ان الزامات کی مختلف مواقع پر تردید کی گئی ہے۔
سینیئر صحافی سلیم صافی نے ایک ٹویٹ میں اس موقع پر اس گرفتاری پر حیرت کچھ یوں ظاہر کی۔
دو روز قبل حکومت نےوزیردفاع کے ذریعے پی ٹی ایم کو مذاکرات کی پیشکش کی۔ ایک روز قبل پی ٹی ایم نے اپنے ایم پی اے کے ذریعے پیشکش کا خیرمقدم کیا۔ آج صوبائی حکومت نے منظور پشتین کو کئی روز قبل کئے گئے ایک تقریر کی بنیاد پر گرفتار کیا۔کوئی تو ہے جو جان بوجھ کر معاملے کو بگاڑ رہا ہے۔ https://t.co/68R9tl1d6q
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) January 27, 2020
پاکستان فوج کے سابق ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پی ٹی ایم کو بیرون ملک سے فنڈنگ کی جاتی ہے اور اسے ریاست کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے، تاہم پی ٹی ایم اس سے انکار کرتی ہے۔