مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد لندن میں زیر علاج ہیں، اس موقعے پر اگر دل، چہرے اور الفاظ کا ساتھ نہ دے رہا ہو تو یہ بالکل غلط بات ہے۔‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی کے گھر پہنچیں اور انہیں نیب کیس میں رہائی پر مبارک باد دی، اس موقعے پر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور سینیٹر پرویز رشید بھی ان کے ہمراہ تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ بے گناہ ہونے کے باوجود شاہد خاقان عباسی نے طویل جیل کاٹی اور بہادری سےپارٹی کے ساتھ کھڑے رہے جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔
ملکی حالات اور اپنے نہ بولنے سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے پوچھا کہ ’کیا مجھے میڈیا پر دکھایا جائے گا، مجھ سے زیادہ زنجیروں میں میڈیا جکڑا ہوا ہے، میڈیا پر میری خاموشی کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں، کسی سےڈرنےوالی نہیں، والد کی بیماری کی وجہ سےخاموش تھی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مریم نواز نے اپنے لندن پہنچنے تک نواز شریف کے علاج نہ کروانے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’نوازشریف کی دل کی شریان 80 فیصد بند ہے، میرا بھی دل کرتاہے ایسے وقت والد کے پاس ہوں، لندن جانے کی اجازت مل گئی تو ٹھیک ہے، اجازت نہ ملی تو نواز شریف سے کہوں گی کہ جلداز جلد علاج کروائیں۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ڈرا دھمکا کر روک سکتا ہے، تو وہ جان لے کہ سویلین بالادستی کے لیے میراعزم اور مضبوط ہوا ہے۔ میں پارٹی کے ڈسپلن پر چل رہی ہوں، جب پارٹی نے کہا کہ مجھےآگے آکرکردار ادا کرنا چاہیےتو آپ پیچھے نہیں دیکھیں گے، ملک میں جتنے مرضی معاملات کرلیں آخر نواز شریف نے ہی آنا ہے۔‘