محققین کا کہنا ہے کہ آئیور میکٹن (Ivermectin) نامی ایک دوا کے ذریعے انسانوں کے خون کو مچھروں کے لیے جان لیوا بنا کر ملیریا کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔
برکینا فاسو کے دیہات میں بچوں پر ہونے والی ایک تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ اس دوا کے استعمال سے ملیریا کے کیسوں میں 20 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔
کولاراڈو سٹیٹ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم کے مطابق بڑوں اور بچوں میں آئیور میکٹن کے استعمال سے جسم پر بغیر کسی مضر اثرات کے ملیریا کی روک تھام ہوسکتی ہے۔
ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ روایتی انسداد ملیریا اور انسیکٹی سائیڈل طریقے ملیریا کے مکمل خاتمے کی کوششوں میں رکاوٹ جبکہ انفیکشن کی روک تھام کے لیے مختلف دوائیوں کو آپس میں ملانے کے نئے طریقے ملیریا کے پھیلاؤ روکنے میں کارآمد ہیں۔
دی لانسٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مصنف ڈاکٹر برائن فوائے کہتے ہیں، ’آئیور میکٹن انسانی خون کو مچھروں کے لیے جان لیوا بنا دیتی ہے، مچھر ایسا انسانی خون پینے کے بعد مر جاتے ہیں اور نتیجہ ملیریا کے نئے کیسوں میں کمی کی صورت میں نکلتا ہے۔‘
ملیریا کا لائف سائیکل انسانوں اور ان کا خون پینے والے مچھروں کے درمیان تقسیم ہوتا ہے۔
مچھر کے کاٹنے پر پیرا سائٹ انسانی خون میں جا کر پلتا اور پھیلتا ہے اور بعد میں دوسرے مچھر میں جا کر اسے مزید پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔
نئی ریسرچ سے پہلے آئیور میکٹن، سکیبیز اور ریور بلائنڈنس کا سبب بننے والے دوسرے پیراسائٹس کے علاج کے لیے استعمال ہو رہی تھی۔
محققین نے آٹھ دیہات میں ساڑھے چار مہینوں تک جاری رہنے والی ریسرچ میں 590 بچوں سمیت کُل 2700 لوگوں پر ٹیسٹ کیے۔
ٹیسٹ کے دوران آدھے لوگوں کو ہر تین ہفتوں بعد آئیور میکٹن دی گئی۔
اس دوران ڈاکٹر تواتر سے بچوں میں ملیریا کی ممکنہ علامات کا جائزہ لینے کے لیے خون کے ٹیسٹ کرتے رہے، جس سے پتہ چلا کہ آئیور میکٹن استعمال کرنے والے بچوں میں ملیریا کے حملے نہیں ہوئے۔
دیہات کے دوسرے بچوں (2.49) کی نسبت آئیور میکٹن استعمال کرنے والے ہر بچے پر بغیر کسی مضر اثرات کے ملیریا کے اوسطاً دو حملے ریکارڈ کیے گئے۔
اگر بڑے پیمانے پر تحقیق میں آئیور میکٹن کے نئے فوائد درست ثابت ہوئے تو ملیریا کی روک تھام اور مچھروں کی آبادی کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
لندن سکول آف ہائی جین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن سے وابستہ پروفیسر کرس ڈریکیلے نے، جو اس تحقیق کا حصہ نہیں تھے، کہا کہ مچھروں میں موجودہ ادویات کے خلاف قوت مدافعت کے بحران سے نمٹنے کے لیے نئے طریقے آزمانا انتہائی ضروری ہو گیا تھا۔
کرس کے مطابق موجودہ تحقیق نے ثابت کیا کہ آئیور میکٹن بغیر کسی مضر اثرات کے ملیریا کے واقعات میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔