انڈونیشیا کے صوبے سراگین کے علاقائی ناظم نے کرونا (کورونا) وبا سے بچاؤ کے اقدامات پر عمل درآمد کے لیے نرالی ترکیب اپنائی ہے۔
حکومت نے بڑے شہروں سے اپنے گھر واپس لوٹنے والے لوگوں کو حکم دیا تھا کہ وہ کچھ دن قرنطینہ میں رہیں لیکن اکثر لوگ اس ہدایت کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے علاقے کے ناظم کسدنارسوکوواتی نے حکم جاری کیا کہ 14 دن قرنطینہ کی پابندی نہ کرنے والوں کو ایسے گھروں میں رکھا جائے، جن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہاں جنات کا سایہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایسے ہی ایک گھر میں کام کرنے والے رضاکار نے بتایا کہ ابھی تک ان کے پاس تین لوگوں کو بطور سزا بھیجا گیا ہے، جن میں سے ایک آدمی دو دن تک روتا رہا۔ اس شخص نے رضاکاروں سے معافی مانگی اور ایک پرچے پر لکھ کر دیا کہ وہ آئندہ قانون نہیں توڑے گا۔
دوسری جانب انڈونیشا کے صوبے آچے میں کرونا وبا کے دور میں بھی لوگوں کو سزا کے طور پر سرعام کوڑے مارنے کی روایت باقاعدگی سے جاری ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق انہوں نے وبا کی وجہ سے غیر ضروری رسومات جیسے کہ تقریریں وغیرہ ترک کرتے ہوئے سیدھا کوڑے مارے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سزا دیتے ہوئے سماجی دوری کا پورا خیال رکھا گیا۔ 'ایسا نہیں ہو سکتا تھا کہ یہ روایت وقتی طور پر روکی جائے۔ کوڑے مارنا بہت ضروری ہے۔‘
کوڑے مارنے کی روایت کو دیکھنے کے لیے عام دنوں میں ایک سو سے زائد لوگ آتے تھے لیکن اس دفعہ درجنوں لوگ نے شرکت کی۔
انڈونیشیا میں تقریباً 7،500 کرونا کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ اموات کی تعداد635 ہے۔