کمیونسٹ یوگوسلاویہ فیڈریشن کے رہنما جوزپ بروز ٹیٹو، جنہیں مارشل ٹیٹو کے نام سے جانا جاتا ہے، کی آج 40 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
کرشماتی شخصیت کے حامل مارشل ٹیٹو اپنی 88 ویں سالگرہ سے کچھ دن قبل یعنی 4 مئی 1980 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
ٹیٹو کی موت کی خبر مشرقی یورپ کے جزیرہ نما بلقان خطے کی اس سوشلٹ ریاست پر بجلی بن کر گری تھی جہاں انہوں نے ملک کو سوویت یونین کے زیر عتاب آنے نہیں دیا اور مختلف نسلوں اور مذاہب کو وفاق کی لڑی میں پروئے رکھا۔
ان کی موت کے وقت اے ایف پی کی رپورٹس پر مبنی یادداشت پیش خدمت ہے۔
اتوار 4 مئی 1980 کو لیوبلیانا کے ایک ہسپتال میں چار ماہ سے زیر علاج مارشل ٹیٹو کی صحت کے حوالے جاری تازہ ترین بلیٹن میں ان کی طبعیت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا گیا۔
اسی روز شام کو لیگ آف کمیونسٹس کی سنٹرل کمیٹی اور صدارتی محل کی جانب سے جاری ایک بیان میں بالآخر ان کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
مختصر بیان میں کہا گیا: 'کامریڈ ٹیٹو کی موت ہوگئی ہے۔'
ذیابیطس کی وجہ سے گردش خون میں پیدا ہونے والے مسائل کے بعد مارشل ٹیٹو کو جنوری 1980 میں ہسپتال منتقل کرنا پڑا تھا جہاں اور دیگر متعدد جسمانی پیچیدگیوں سے قبل ان کی بائیں ٹانگ کو کاٹنا پڑا تھا۔
ٹیٹو کی صحت کے حوالے سے روزانہ نشر ہونے والے بلیٹن میں گردے کی خرابی، نمونیہ، سیپٹیسیمیا، انٹرنل بلیڈنگ، جگر کو پہنچنے والا نقصان اور کوما کی حالت بیان کی گئی تھی۔
سرکاری ٹیلی ویژن اس رہنما کو خراج تحسین پیش کر رہا تھا جنہوں نے 1945 میں عوامی جمہوریہ یوگوسلاویہ کی بنیاد رکھنے سے قبل جرمن نازی حملہ آوروں کے خلاف کمیونسٹ مزاحمت کی قیادت کی تھی۔
انہوں نے 'یوگوسلاو کمیونسٹ پارٹی' میں سرگرم حصہ لینے کے الزام میں پانچ سال قید کاٹنے کے بعد 1930 میں ٹیٹو کا تخلص اپنایا جس پر اس وقت پابندی عائد تھی۔
ماسکو سے تعلیم حاصل کرنے والے جوزپ بروز ٹیٹو دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر ان قوموں کے ایک ایسے گروہ کے رہنما بن گئے جو باہمی شکوک و شبہات کی کیفیت میں زندگی گذار رہے تھے جس نے انہیں صدیوں سے باقی دنیا سے الگ تھلگ کر دیا تھا۔
ٹیٹو نے اپنی آہنی گرفت سے اس اتحاد کو محفوظ رکھا۔
یوگوسلاویہ کے تاحیات صدر ٹیٹو نے مشرقی اور مغربی بلاکس کے مابین توازن پیدا کرنے کے لیے غیر جانبدار ممالک کی مشترکہ بنیاد رکھی۔
عام طور پر چمکیلی وردی یا سفید سوٹ میں ملبوس سگار کے شوقین ٹیٹو کو کروشیا کے برونی جزیرے پر اپنے ویلا یا بحیرہ ایڈریاٹک میں اپنی یاٹ پر عالمی رہنماؤں اور ہالی ووڈ اسٹارز کی میزبانی کرنا پسند تھا۔
ٹیٹو کی موت کے بعد سات دن قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور اس دوران ریڈیو پر تعزیتی نغمے چلتے رہے۔
اگلے ہی دن یعنی 5 مئی کو ان کے تابوت کو سرکاری 'بلیو ٹرین' جس پر انجہانی صدر کے دو بیٹے زارکو اور میسا بھی سوار تھے، ملک بھر میں آخری زیارت کے لیے سفر پر روانہ کیا جاتا ہے۔
ٹرین کے سفر کے دوران عوام ان کے آخری دیدار کے لیے امنڈ آئے اور انہیں اپنے آنسووں سے خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔
ٹرین کے درالحکومت بلغراد آمد سے کئی گھنٹے پہلے عوام کا سیلاب اپنے رہنما کے آخری دیدار کے لیے پارلیمنٹ کے باہر جمع ہو گیا تھا۔
8 مئی بروز جمعرات کو دنیا بھر سے قائدین ان آخری رسومات میں شمولیت کے لیے بلغراد پہنچتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹیٹو نے بلغراد کی اوزیکا سٹریٹ میں واقع اپنی نجی رہائش گاہ کے اندر ہی سپرد خاک ہونے کی وصیت کی تھی۔
مقبرے میں سونے کے حروف سے سادہ الفاظ 'جوزپ بروز ٹیٹو 1892-1980' کندہ ہیں۔
ٹیٹو کی موت کے بعد یوگوسلاویہ کے عوام اور غیر ملکی مبصرین یکساں پریشان تھے کہ آیا یہ ملک اپنے اندرونی اتحاد اور آزادی کو محفوظ رکھ پائے گا۔
کچھ لوگوں کو خدشہ تھا کہ ملک سوویت یونین کی توسیع پسندی کا شکار ہو جائے گا کیوں کہ یو ایس ایس آر کئی ماہ قبل ہی افغانستان پر حملہ کر چکا تھا۔
جیسے جیسے وقت گزرتا گیا یورپ میں کمیونسٹ حکومتیں 1989 سے ایک کے بعد ایک کر کے گرنے لگیں.
اس وقت یوگوسلاویہ فیڈریشن معاشی اور سیاسی بحران کی لپیٹ میں آ گئی جس سے یہاں قوم پرستی ایک مرتبہ پھر سر اٹھانے لگی۔ 1990 کی دہائی میں خونی جنگوں کے بعد یوگوسلاویہ فیڈریشن چھ ملکوں بوسنیا، کروشیا، مقدونیہ، مونٹینیگرو، سربیا اور سلووینیا میں بٹ گئی۔