اسرائیل کے وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی مرکزی بائیو لوجیکل ری سرچ لیبارٹری میں کرونا وائئرس کی اینٹی باڈیز کو کامیابی سے جدا کر لیا گیا ہے۔
ان کی جانب سے سوموار کو سامنے آنے والے اس بیان میں اس اقدام کو کووڈ 19 کے ممکنہ علاج کے سلسلے میں 'بڑی کامیابی' قرار دیا گیا۔
روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل انسٹی ٹیوٹ فار بائیو لوجیکل ری سرچ (آئی آئی بی آر) میں تیار کی جانے والی 'مونوکلونل نیوٹرلائزنگ اینٹی باڈی' کرونا وائرس کو کیریر کے جسم کے اندر غیر فعال کر سکتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں مزید کہا گیا کہ نفتالی بینٹ نے سوموار کو آئی آئی بی آر کا دورہ کیا جہاں انہیں 'کرونا وائرس کے اینٹی ڈوٹ کے سلسلے میں اس بڑی کامیابی حاصل کرنے پر' بریفنگ دی گئی۔
لیبارٹری کے ڈائریکٹری سموئیل شپیرہ کے مطابق اینٹی باڈی کے فارمولے کو پیٹنٹ کرایا جا رہا ہے جس کے بعد اسے بین الاقوامی طور پر بڑے پیمانے پر تیار کیا جائے گا۔
آئی آئی بی آر کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی اسرائیلی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے جن میں کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے والوں کے خون کے ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔
ان سیمپلز سے حاصل ہونے والی اینٹی باڈیز میں موجود پروٹینز جو قوت مدافعت کو بڑھا کر کرونا وائرس پر کامیابی سے قابو لاتے ہیں ممکنہ علاج کی تیاری میں اہم عنصر کے طور پر دیکھے جاتے ہیں۔
آئی آئی بی آر میں حاصل کردہ سیمپلز میں ایک مونوکلونل انفرادی سیل سے یہ پروٹین حاصل کیے گئے جو کہ ممکنہ طور پر کرونا کے علاج کے لیے اہم ہیں۔
میگزین سائنس ڈائریکٹ کے مئی کے شمارے کے مطابق کرونا وائرس کے علاج کے لیے باقی ممالک میں کی جانے والی کوششوں میں اینٹی باڈیز پولی کلونل سیلز یعنی دو یا دو سے زائد خلیوں سے حاصل کیے گئے ہیں جو خلیوں کے مختلف گروہوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسرائیل دنیا کے ان پہلے ممالک میں شامل تھا جس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سامنے آتے ہی اپنی سرحدیں بند کرتے ہوئے نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
اسرائیل میں اب تک کرونا وائرس کے 16246 کیس سامنے آ چکے ہیں جبکہ 235 افراد کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہو چکی ہے۔