مانسہرہ کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ایک خاتون کی جانب سے اپنے آپ کو ’کرنل کی بیوی‘ کا دعوی کرنے اور اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے واقعے میں ’نامعلوم‘ عورت کے خلاف تھانہ سٹی مانسہرہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں پیش آیا جہاں ایک خاتون مانسہرہ ٹنل کراس کرتے ہوئے شنکیاری جا رہی تھیں تاہم ان کو دیگر گاڑیوں کے ساتھ جب پولیس نے سڑک کی بندش کی وجہ سے روکنے کی کوشش کی تو یہ واقعہ پیش آیا۔
یہ مقدمہ اے ایس آئی اورنگزیب خان کی مدعیت میں درج ہوا۔ ایف آئی آر کے مطابق ’نامعلوم خاتون‘ نے اپنی موٹر کار سے پولیس اہلکاروں کو کچلنے کی کوشش کی۔
ایف آئی آر میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے کی دفعات بھی شامل۔ رپورٹ میں خاتون کے بااثر شوہر کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ خاتون کی گرفتاری کے لیے مقامی پولیس نے کوششیں شروع کر دی ہیں۔
پولیس کے مطابق اسی واقعے کے دوران مذکورہ خاتون نے ڈیوٹی پر مامور اہلکار سے بد تمیزی کی اور ان کو گالیاں بھی دی۔
موٹروے پر تعینات ایک کانسٹیبل کی جانب سے بنائی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون روکے جانے کی متعدد کوششوں کے باوجود تیزی سے گاڑی لے کر چلی جاتی ہیں۔
اس واقعے کے بعد سے ٹوئٹر پر #کرنل_کی_بیوی کے عنوان سے کئی ٹرینڈ چل رہے ہیں اور عام آدمی خاتون کے رویے کی سختی سے مذمت کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر فوج کے سربراہ کی جانب سے اس واقعے پر ایکشن لینے کی افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں لیکن باضابطہ سرکاری طور پر اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کی تردید کر دی ہے کہ اس واقعے میں کسی پولیس اہلکار کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے۔
ایک بیان کے مطابق مانسہرہ پولیس نے خاتون کے توہین آمیز رویے کے باوجود تحمل اور پیشہ ورانہ بردباری کا مظاہرہ کیا اور اس واقعے میں تمام قانونی ذمہ داریاں پوری کی جائیں گی۔
مانسہرہ پولیس ذرائع کے مطابق اس خاتون نے خود کو جن کرنل کی اہلیہ قرار دیا، ان کے خلاف ستمبر 2018 میں ایبٹ آباد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کا الزام ہے جبکہ ان دونوں واقعات میں ایک ہی گاڑی نظر آرہی ہے۔
پولیس کے مطابق اسی الزام میں مذکورہ کرنل کی فرنٹئیر رجمنٹ(ایف ایف) ایبٹ آباد سے ڈی بی ایس کوئٹہ تبادلہ بھی کیا گیا ہے اور ابھی تک وہاں پر تعینات ہیں۔
پولیس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے ڈیوٹی ہر مامور اہلکاروں میں ایک جو ویڈیو بنا رہا تھا چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور کے لیے بنائے گئے سپیشل پولیس یونٹ کے اہلکار تھے جبکہ دوسرا شخص جو خاتون کی گاڑی کے سامنے کھڑا تھا وہ پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر تھےاور پاکستان فوج سےنائب صوبیدار ریٹائرڈ ہیں۔