لندن میں ’ہائی کمیشن پر حملہ‘، پاکستان کا برطانیہ سے کارروائی کا مطالبہ

پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا ’پاکستان ہائی کمیشن لندن کی عمارت پر اتوار کے صبح چار بجے کے قریب نامعلوم حملہ آور نے عمارت کی کھڑکیوں پر بڑے سفید پتھر پھینکے جس سے کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔‘

لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے اتوار کو بتایا کہ وہ پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر حملے کا معاملہ برطانیہ کی اعلی قیادت کے ساتھ اٹھائیں گے اور حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے آج اپنے ایک ویڈیو ہائی کمیشن کی عمارت پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ’پاکستان ہائی کمیشن لندن کی عمارت پر اتوار کی صبح چار بجے کے قریب نامعلوم حملہ آور نے کھڑکیوں پر بڑے سفید پتھر پھینکے جس سے کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’حملہ آور نے جو پتھر پھینکے وہ یہاں (اس علاقے) میں نہیں ہوتے وہ کہیں اور سے تھیلے میں لے کر آیا تھا۔ زعفرانی رنگ کا پینٹ بھی پھینکا گیا۔ اس کے علاوہ کھڑکیاں ٹوٹنے کی وجہ سے اندر دفتر میں پڑی چیزوں کا بھی نقصان ہوا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اس کے بعد سکیورٹی گارڈز نے پولیس کو فون کیا تو پولیس فوراً ہی آ گئی اور اس شخص کو پکڑ لیا۔ اب وہ  شخص لندن پولیس کی حراست میں ہے۔  تاہم پولیس نے اس حملہ آور شخص کی شناخت پوشیدہ رکھی ہوئی ہے اور ابھی تک اس کی قومیت بارے آگاہ نہیں کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی ہائی کمیشنر نے بتایا کہ ’آج چھٹی کا دن ہونے کے باوجود ہم نے معاملہ برطانیہ کے دفتر خارجہ کے ساتھ اٹھا لیا ہے۔

’ہمارے پاس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی بطور ثبوت موجود ہے ہمارے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے یہ ہماری سکیورٹی کا معاملہ ہے کیونکہ قریب ہی سفارت خانے کے اہلکار و افسران رہائش پذیر ہیں اس لیے یہ پریشان کن ہے۔

’کسی بھی سفارت خانے کی سکیورٹی میزبان ملک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس لیے ہم حکومت برطانیہ کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں کہ وہ ہمیں سکیورٹی مہیا کریں۔‘

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے اتوار کو الزام لگایا کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے کا ذمہ دار انڈیا ہے۔

آج اسلام آباد میں پہلگام واقعے کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا کے لیے ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ’ہندوستان اپنے ’انتہا پسند نظریے‘ کا استعمال کر کے لوگوں کو پاکستان کے غیر ملکی مشنوں پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’لندن میں ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا، ہمارے ہائی کمیشن پر دو بار حملہ کیا گیا اور پتھر پھینکے گئے۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے میں ’جو لوگ ذمہ دار ہیں ان کی سرپرستی انڈین ایجنسیاں اور انڈین ریاست کر رہی ہے۔‘

ان کے مطابق مشتبہ افراد کو لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

رواں ہفتے پہلگام میں 26 سیاحوں کی فائرنگ میں موت کے بعد انڈیا نے پاکستان پر اس واقعے کا الزام لگایا تھا اور سندھ طاس معائدہ معطل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاف سخت اقدامات لیے جس کے بعد پاکستان نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے انڈیا کے لیے پاکستان کا فضائی راستہ بند کر دیا تھا۔

پاکستان - انڈیا کشیدگی کے بعد دو روز قبل ہائی کمیشن کے باہر انڈین شہریوں نے مظاہرہ کیا تھا جس کا جواب پاکستان مظاہرین نے پاکستان کے حق میں مظاہرہ کر کے دیا۔

سوشل میڈیا پر اس مظاہرے کی ویڈیوز زیر بحث رہیں جس میں ایک انڈین شہری کو نازیبا حرکات پر گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ