پاکستان فوج نے اتور کو ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں کارروائی کرتے ہوئے افغانستان کی سرحد سے دراندازی کرنے والے 54 عسکریت پسندوں کو مار دیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے عسکریت پسندوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’یہ اقدامات ریاست اور اس کے شہریوں کے خلاف کھلی غداری اور بغاوت کے مترادف ہیں۔‘
اس کارروائی کے حوالے سے آج وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’جب یہ پوری طرح سے پاکستان کی سرحد میں اندر آ گئے تو تین اطراف سے ہمارے جوانوں نے ان پر حملہ کیا کیونکہ ہم اپنی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر پہلے ہی تیار تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں افغانستان سے دراندازی کرنے والے شدت پسندوں کو ایک ہی کارروائی میں مارا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کچھ دنوں سے معلومات تھیں کہ ان کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ وہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں۔
محسن نقوی کے مطابق انڈیا جو قدم اٹھا رہا ہے وہ کہیں نہ کہیں پکڑا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جاری آپریشن میں آج تک کبھی اتنی بڑی تعداد میں عسکریت پسند نہیں مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا کے لیے ایک ثبوت ہے کہ کیسے دہشت گردی کی پشت پناہی اور فنڈنگ کی جا رہی ہے۔