ایک نہیں دو امریکہ

سیاہ اور سفید فام انسانوں کے لیے تعلیم، قید، دولت اور صحت کے اعتبار سے سماجی اور معاشی ڈیٹا دو مختلف طرح کا امریکہ ظاہر کرتا ہے۔

امریکہ  میں سفید اور سیاہ فام افراد کے مابین فرق زندگی کے ہر شعبے میں موجود ہے۔ ( انتھونی کتھبرٹسن/دی انڈپینڈنٹ ۔)

امریکہ میں غلامی کو ختم ہوئے 155 سال ہو گئے ہیں جبکہ امتیازی قوانین کی منسوخی کو نصف صدی سے زیادہ ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک سفید اور سیاہ فام امریکیوں کے درمیان فرق زندگی کے تمام شعبوں میں موجود ہے۔

نسلی تعصب اور پولیس کی بربریت کے خلاف گذشتہ ہفتے مینیاپولس میں شروع ہونے والے مظاہرے اب پورے امریکہ اور باقی دنیا میں پھیل چکے ہیں۔

ان مظاہروں کے آغاز کی وجہ جارج فلائیڈ کی موت ہوسکتی ہے، ایک سیاہ فام امریکی جو 25 مئی کو ایک گورے پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا تھا، لیکن ان کی جڑیں وسیع تر ناانصافیوں کے تناظر میں ہیں۔

معاشرتی اور معاشی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح امریکہ میں نسل پرستی دولت کے عدم توازن سے لے کر کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کے تناسب تک میں ہر چیز میں خود کو ظاہر کرتی ہے۔

ذیل میں دیے گئے چند چارٹس امریکہ میں نسلی عدم مساوات کی حد کو ظاہر کرتے ہیں۔

1۔ پولیس کے ہاتھوں فی دس لاکھ ہلاکتیں

 

جارج فلائیڈ کی موت کے واقعے میں گرفتار چار افسران کو قتل سے متعلق مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ حالیہ برسوں میں یہ پولیس تشدد کا تازہ ترین واقعہ ہے۔

ریسرچ اینڈ ایڈووکیسی گروپ 'میپنگ پولیس وائلنس' کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری 2013 سے 31 دسمبر 2019 کے درمیان امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 7،666 افراد کو ہلاک کیا۔ ان ہلاکتوں میں گورے امریکیوں کے مقابلے میں سیاہ فام امریکیوں کے مارے جانے کا امکان 2.5 گنا سے زیادہ تھا۔

2۔ پولیس ہلاکتیں بمقابلہ قتل کی وارداتوں کی شرح

 

اعدادوشمار کو قریب سے دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں پولیس کے 100 بڑے محکموں میں سے آٹھ میں سیاہ فام افراد کو قتل کرنے کی شرح امریکہ میں قتل کی شرح سے زیادہ ہے۔

بیورو آف جسٹس سٹیٹسکس اور امریکی مردم شماری بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح امریکہ میں قیدیوں کی تعداد بھی نسل کے لحاظ سے کافی حد تک غیر متناسب ہے۔

3۔ امریکی جیلوں میں قیدیوں کی شرح بمقابلہ قومی آبادی

 

2008 اور 2018 کے درمیان سیاہ فام لوگوں کو دی گئی قید کی سزا سفید فام لوگوں کی نسبت چھ گنا زیادہ تھی۔

4۔ امریکی جیلوں میں قید بالغوں کی نسل یا قومیت کے اعتبار سے شرح

 

قیدیوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے، کیونکہ مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ ملازمت تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ متعدد سماجی و اقتصادی عوامل میں سے ایک ہے، جس کے نتیجے میں سیاہ فاموں میں بیروزگاری کی شرح گذشتہ 50 برسوں میں سفید فام افراد میں بیروزگاری کی شرح سے تقریبا دگنی ہوگئی ہے۔

5۔ سیاہ فام بےروزگاری بمقابلہ سفید فام بےروزگاری

حالیہ اعداد و شمار جو امریکہ میں نسلی عدم مساوات کو ظاہر کرتے ہیں، ان کا تعلق کرونا وائرس کی شرح اموات سے ہے۔ ہر 100،000 سیاہ فام امریکیوں میں اوسطاً 55 اموات کی شرح سفید فام امریکیوں کی نسبت ڈھائی گنا زیادہ ہے۔

26 مئی تک 40 ریاستوں میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار جمع کرنے والی اے پی ایم ریسرچ لیب کے مطابق کوویڈ 19 کی ہلاکتوں میں سیاہ فام امریکیوں کی تعداد زیادہ ہے۔

6۔ نسل/قوم کے اعتبار سے کرونا وائرس سے اموات

 

انفرادی ریاستوں کے اعداد و شمار میں کہیں زیادہ مقامی غیر مساوات کا انکشاف ہوا ہے۔ کنساس میں کرونا وائرس سے سفید فاموں کے مقابلے میں سیاہ فام افراد کی ہلاکتوں کی شرح سات گنا زائد تھی۔

صرف چھ ریاستوں، ایریزونا، میساچوسٹس، مینیسوٹا، اوکلاہوما، رہوڈ جزیرہ اور واشنگٹن میں سیاہ فام شہریوں کی اموات کی شرح ان کی آبادی کے لحاظ سے متناسب تھی۔

اس حوالے سے بھی اعداد وشمار نہیں ہیں کہ امریکہ میں سیاہ فام افراد قومی سطح پر سفید فاموں سے بہتر معاوضہ لیں۔

7۔ سیاہ فام بمقابلہ سفید فام: سماجی و معاشی حالات

 

تعلیم ، دولت اور صحت کے تمام اقدامات سیاہ فام امریکیوں کے مقابلے میں سفید فام امریکیوں کے لیے زیادہ فوائد کو ظاہر کرتے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ