ترکی میڈیا کے مطابق صدر طیب اردوغان کے ایک قریبی ساتھی اور ترک حکمران جماعت کے سینیر رکن اپوزیشن رہنما کی اہلیہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی کی حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے ان لیڈر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 سے گرفتار حزب اختلاف کےرہنما صلاح الدین دمیرتاش کی اہلیہ سے جنسی ہراسانی پرمبنی نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔
حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے)کے ایک رکن وداد مطیع نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تفصیل بیان کرنے کے ساتھ جیل میں قید صلاح الدین باشاق دمیرتاش اور ان کی اہلیہ باشاک دمیرتاش کی تصاویربھی شیئرکیں۔
Kadın dayanışması adına özellikle AKP’li kadınları Başak Demirtaş’a destek vermeye, savcıları ve hakimleri de görevlerini yapmaya davet ediyorum..
— Canan Kaftancıoğlu (@Canan_Kaftanci) June 13, 2020
Troll diyoruz ciddiye almıyoruz diyoruz ama bu kadar da bayağılaşmasanız keşke:( pic.twitter.com/eeOcgx2DAP
اس خبر پر ترک عوامی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر جاری بحث میں ترک وزیر انصاف عبدالحمید گل نے کہا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
Başak Demirtaş’a yönelik çirkin paylaşımı kınıyor, bu ahlaksız ve tahkir edici eylemi en ağır şekilde lanetliyorum. Bir insanın onuru, iffet ve haysiyeti her şeyin üzerindedir. Hukuk, bu terbiyesiz ve provokatif sözlere karşı gereğini yapacaktır.
— Abdulhamit Gül (@abdulhamitgul) June 14, 2020
ترکی کے شہر ساکاریا کے پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزم کی شںاخت کرلی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واضح رہے کہ صلاح الدین دمیرتاش کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی ہیں اور 2016 سے قید میں ہیں۔
ان پر کردوں کی مسلح تحریک کی حمایت کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔