افغانستان: بم دھماکوں میں  23 افراد ہلاک، متعدد زخمی

افغان صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں کہا: حکومت ایک بار پھر طالبان سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کرتی ہے، انہیں عوام کی جانب سے لڑائی بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کے مطالبے پر عمل کرنا چاہیے۔‘

(اے ایف پی)

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے ایک مصروف بازار میں متعدد دھماکوں میں کم از کم 23 شہری ہلاک ہو گئے۔

ہلمند کے گورنر کے دفتر اور فوج نے الگ الگ بیانات میں بتایا کہ صوبے کے سنگین ضلع کے بازار میں پیر کو یکے بہ دیگرے دھماکوں میں ہلاکتوں کے علاوہ 15 افراد زخمی بھی ہوئے۔

گورنر دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ صبح نو بجے بازار میں راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس کے بعد بارود سے بھری ایک کار میں دھماکہ ہوا۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ ان حملوں میں دو طالبان شدت پسند بھی مارے گئے۔

فوج نے اپنے بیان میں کہا: ’بدقسمتی سے پیر کو ہونے والے دھماکوں میں 23 عام شہری ہلاک اور 15 کے قریب زخمی ہوئے۔‘

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان حکام نے طالبان کو اس قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

دوسری جانب طالبان نے ان دھماکوں میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے ان کارروائیوں کا الزام افغان فوج پر لگایا ہے۔

طالبان صوبہ ہلمند کے بڑے علاقے پر قابض ہیں اور یہ علاقہ افیون کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔

صدر اشرف غنی نے اس ’دہشت گرد حملے‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بیہمانہ حملے میں متعدد بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدر غنی نے اپنے بیان میں کہا: ’افغان حکومت ایک بار پھر طالبان سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کرتی ہے اور انہیں عوام کی جانب سے لڑائی بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کے مطالبے پر عمل کرنا چاہیے۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسند اب سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے خلاف حملوں میں تیزی لائے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں  متعدد حملوں میں افغان سکیورٹی فورسز، مساجد، انسانی حقوق کے کارکنوں اور جوڈیشری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

طالبان عام شہریوں پر حملوں کی تردید کرتے ہیں اور اس کا الزام داعش پر عائد کرتے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں تشدد میں اضافہ اس وقت ہوا جب حکومت اور طالبان دونوں امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں اور امریکہ کے ساتھ معاہدے کے تحت آئندہ سال کے وسط تک تمام غیر ملکی افواج نے اس جنگ زدہ ملک سے انخلا مکمل کرنا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا