ترکی کے ساحلی شہر ازمیر میں زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے دو لڑکیوں کو زندہ نکال لیا گیا۔
یہ جذباتی منظر دیکھ کر موقعے پر موجود لوگوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق عینی شاہدین نے امدادی کارکنوں کی تعریف کی نیز جب لڑکیوں کو ایمبولینس گاڑیوں میں ہسپتال کیا جا رہا تھا تو تمام افراد کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو دیکھے جا سکتے تھے۔
ترک ٹیلی ویژن این ٹی وی کے مطابق جب 14 سالہ ادل سیرین کو ملبے سے باہر نکالا گیا تو امدادی کارکنوں نے ایک ساتھ تالیاں بجائیں۔
سیرین 58 گھنٹے تک ملبے میں دبی رہیں، ان کی آٹھ سالہ بہن ایپک نہیں بچ سکیں۔
عمارتی ملبے سے زندہ نکلنے والی دوسری خوش قسمت بچی تین سالہ ایلف پیرنسک ہیں جنہیں پہلی لڑکی کی جان بچانے کے سات گھنٹے بعد نکالا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کی والدہ اور بہنوں کو دو دن پہلے ریسکیو کیا گیا تھا۔ اس بچی نے اپنے منہدم ہو جانے والے اپارٹمنٹ کے ملبے تلے 65 گھنٹے گزارے۔
ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے اناطولو کے مطابق اس سے پہلے 105 افراد کی جان بچائی جا چکی ہے۔
استنبول میں فائر ڈپارٹمنٹ کی امدادی ٹیم کے رکن معمرسالک نے این ٹی وی کوبتایا کہ جب وہ ملبے کے نیچے پہنچے تو انہوں نے سوچا کہ ایلف ہلاک ہو چکی ہیں کیونکہ ان کا چہرہ خاک آلود چہرہ سفید ہو ہو چکا تھا۔
انہوں نے کہا: 'جب میں نے ان کے چہرے سے دھول ہٹائی تو انہوں نے اپنی آنکھیں کھول دیں۔ میں حیران رہ گیا۔ یہ معجزہ تھا۔ ایک حقیقی معجزہ۔'
ازمیر شہر میں جمعے کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے پیر کو مزید لاشیں نکالی گئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 87 ہوگئی ہے۔ زلزلے سے ایک ہزار کے قریب لوگ زخمی ہوئے۔