نوے فیصد سے زیادہ افادیت والی کرونا ویکسین کے تجربات کامیاب

امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن بائیوٹیک ادارے کی بنائی گئی کرونا ویکسین ہزاروں رضاکاروں میں 90 فیصد سے زائد انفیکشن کو روکنے میں کامیاب رہی ہے۔

(اے ایف پی)

امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن بائیوٹیک ادارے کی بنائی گئی کرونا ویکسین ہزاروں رضاکاروں میں 90 فیصد سے زائد انفیکشن کو روکنے میں کامیاب رہی ہے۔

فائزر میں موجود ویکسین تیار کرنے والی ٹیم کے رکن بل گروبر کا کہنا تھا 'یہ عظیم دن ہے کیونکہ ان حالات سے باہر نکلنے کا ایک راستہ نظر آیا ہے جن میں اس وقت ہم پھنسے ہوئے ہیں'۔

ان نتائج کی بنیاد اس آزمائشی مرحلے پر ہے جس میں امریکا اور دیگر 5 ممالک میں 44 ہزار کے قریب افراد کو شامل کیا گیا تھا اور 94 رضاکار جو پلیسبو اور ویکسین حاصل کرنے والے 2 گروپس پر مشتمل تھے۔

کمپنی کی جانب سے ان کیسز کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ یہ اندیشہ ضرور ظاہر کیا گیا ہے کہ ابتدائی حفاظتی شرح میں تحقیق کے اختتام تک تبدیلی آسکتی ہے۔

تاہم 90 فیصد سے زیادہ افادیت سے عندیہ ملتا ہے کہ 94 میں سے ویکسین لینے والے بمشکل 8 افراد ہی کووڈ 19 سے متاثر ہوئے ہوں گے۔

یہ ویکسین 21 دن میں دو ڈوز کی شکل میں فراہم کی جاتی ہے جبکہ امریکا کے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کسی کرونا وائرس کی منظوری کے لیے اس کے موثر ہونے کی شرح 50 فیصد سے کچھ زیادہ رکھی ہے۔

یہ پہلی بار ہے جب دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے کسی کرونا وائرس ویکسین کے بڑے پیمانے پر ہونے والے ٹرائل کا کامیاب ڈیٹا جاری کیا گیا ہے۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ رواں ماہ امریکی انتظامیہ سے ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے لیے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فائزر کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا کے مطابق 'آج کا دن سائنس اور انسانیت کے لیے بہترین ہے، ہم اس وقت ویکسین کی تیاری کے اہم ترین سنگ میل تک پہنچے ہیں جب دنیا کو اس کی ضرورت سب سے زیادہ ہے، کیونکہ کیسز کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہورہی ہے'۔

فائزر اور بائیو این ٹیک نے امریکی حکومت کو 10 کروڑ ویکسین ڈوز فراہم کرنے کے لیے 1.9 ارب ڈالرز کا معاہدہ کیا ہے، جبکہ یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا اور جاپان سے بھی اس طرح کے معاہدے کیے گئے ہیں۔

وقت بچانے کے لیے کمپنیوں کی جانب سے ویکسین کی پروڈکشن اس کے محفوظ ہونے کے علم سے پہلے شروع کی گئی، اب انہیں توقع ہے کہ رواں سال ہی 5 کروڑ ڈوز تیار کرلیے جائیں گے، یعنی ڈھائی کروڑ افراد کو اس وبائی مرض سے تحفظ مل سکے گا۔

اس ابتدائی ڈیٹا کو ابھی کسی معتبر طبی جریدے میں شائع نہیں کیا گیا اور کمپنی کا کہنا ہے کہ مکمل ٹرائل کے بعد ہی نتائج کو کسی طبی جریدے کے لیے جاری کیا جائے گا۔

دنیا بھر میں متعدد کمپنیوں کی جانب سے کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے ویکسینز کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت