ایک نئی متنازی اپ ڈیٹ کے بعد تنقید کا سامنا کرنے والی میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنی پرائیوسی پالیسی کی وضاحت کرنے کی کوشش کی۔
حالیہ ہفتوں میں صارفین کو واٹس ایپ کی نئی شرائط قبول کرنے کا کہا گیا ہے نہیں تو وہ ایپ کو مزید استعمال نہیں کر پائیں گے۔
اس سے صارفین میں تشویش پائی جاتی ہے جنہیں خدشہ ہے کہ نئی اپ ڈیٹ واٹس ایپ کو اپنی پیرنٹ کمپنی فیس بک کے ساتھ اور بھی زیادہ معلومات شیئر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
متنازع اپ ڈیٹ پر ایلوان مسک اور ایڈورڈ سنوڈن جیسی شخصیات نے بھی تبصرہ کیا ہے اور صارفین کو سگنل جیسی متبادل ایپس پر منتقل ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
اب واٹس ایپ نے اس بات کی وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے کہ فیس بک کے ساتھ صرف مخصوص معلومات ہی شیئر ہوں گی، ایپ پر بھیجے جانے والے پیغامات جو پہلے ہی انکرپٹڈ ہوتے ہیں اور پڑھے نہیں جا سکتے، ذاتی ہی رہیں گے۔
واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ذاتی اور گروپ چیٹس کے میسجز اور کالز کے مواد کو نہ وہ اور نہ فیس بک دیکھ سکتا۔ اس نے مزید کہا کہ وہ لوکیشن ڈیٹا نہیں رکھتا اور نہ ہی فیس بک کو دیتا ہے اور صارفین کے کانٹیکس کی معلومات ضرور اکھٹا کرتا ہے مگر فیس بک سے شیئر نہیں کرتا۔
We want to address some rumors and be 100% clear we continue to protect your private messages with end-to-end encryption. pic.twitter.com/6qDnzQ98MP
— WhatsApp (@WhatsApp) January 12, 2021
اس نے وضاحت کی کچھ معلومات فیس بک کو دی جاتی ہیں مگر کہا کہ وہ شاپنگ سروسز کے حوالے سے ہوتی ہیں۔ اس کی تین اقسام ہیں، فیس بک کی ہوسٹنگ سروسز جو واٹس ایپ پر کام کرنے والے سٹورز کو دی جاتی ہیں، کامرس کے نئے فیچر کو مصنوعات کو واٹس ایپ پر ظاہر ہونے دیتی ہیں مگر جنہیں فیس بک اور انسٹاگرام پر ٹیلرڈ اشتہارات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور فیس بک کے اشتہارات جو لوگوں کو ایک کلک کے ذریعے کسی بھی بزنس سے واٹس ایپ پر بات کرنے کی اجازت دیتی ہوں۔
واٹس ایپ نے کہا ہے کہ پرائیوسی پالیسی میں حالیہ شامل کی گئی شرائط انہیں بزنس فیچرز سے متعلق ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واٹس ایپ کے قواعد میں جنرل پرمیشنز بھی شامل ہیں کو اسے فیس بک سے معلومات شیئر کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ تاہم یہ نئی اپ ڈیٹ سے بھی پہلے سے واٹس ایپ کے قواعد میں شامل تھیں۔اس میں واٹس ایپ نے کہا تھا کہ وہ آپ کی ذاتی معلومات جیسے فون نمبر اور ڈیوائس کے بارے میں معلومات فیس بک سے شیئر کر رہا ہے۔
نئی ٹویٹس سے لگتا ہے کہ فیس بک کا مرکزی دھیان اب ان باتوں کی وضاحت کرنا ہے جن سے لگ رہا ہے کہ وہ ذاتی معلومات کے ساتھ ساتھ صارفین کے میسیجز کے مواد کو بھی فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا۔
پلیٹ فارم میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی وجہ سے واٹس ایپ ابھی میسیجز نہ دیکھ سکتا ہے اور نہ شیئر کر سکتا ہے۔ اس سکیورٹی فیچر کا مطلب ہے کہ صرف وہ ڈیوائس جس سے میسج بھیجا جارہا ہے اور وہ جو اسے موصول کر رہے ہے، صرف وہ ہی میسج کو کھول سکتی ہے، اور کوئی نہیں، نہ واٹس ایپ یہ فیس بک۔
ایک ٹویٹ میں واٹس ایپ نے کہا: ’ہم کچھ افواہوں پر بات کرنا چاہتے ہیں اور سو فیصد وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے میسجز کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے ذریعے محفوظ رکھ رہے ہیں۔ ہماری پرائیوسی پالیسی کی اپ ڈیٹ آپ کے دوست اور رشتہ داروں سے میسجز کی پرائیوسی پر اثر نہیں کرتی۔‘
© The Independent