متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اسرائیل کے شہر تل ابیب میں سفارتخانہ کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔
عرب امارات حکومت نے ٹوئٹر پر اس فیصلے کے حوالے سے تل ابیب میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کیا۔
مجلس_الوزراء يعتمد إعادة تشكيل مجلس إدارة هيئة الأوراق المالية والسلع برئاسة معالي عبدالله بن طوق المري وزير الاقتصاد، ويصادق على إنشاء سفارة لدولة الإمارات في تل أبيب في دولة إسرائيل. pic.twitter.com/Fw0n9CvQW2
— UAEGov (@uaegov) January 24, 2021
عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں سفارتی تعلقات استوار کرنے کا یہ معاہدہ گزشتہ سال اگست میں طے پایا تھا۔
معاہدے پر دستخط کے بعد متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس تاریخی سفارتی پیش قدمی سے مشرقِ وسطیٰ میں امن کو فروغ ملے گا۔‘
اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون مستحکم کرنے کے لیے معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔
دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے ایک ماہ بعد گزشتہ اکتوبر میں امارات کی پہلی پرواز تل ابیب کے قریبی ایئرپورٹ پہنچی تھی۔ واپسی پر اتحاد ایئرویز کی اسی پرواز میں اسرائیلی سیاحتی وفد سوار ہوا تھا جس نے دو دن متحدہ عرب امارات میں گزارے تھے۔
متحدہ عرب امارات سے پہلے صرف مصر اور اردن اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلق رکھنے والے عرب ممالک تھے۔
اگست میں عرب امارات کے بعد بحرین، سوڈان اور مراکش نے بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات اور مواصلاتی رابطے استوار کرنے اعلان کر دیا تھا۔