وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں حفیظ شیخ کی شکست کے بعد اپنے ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کا جمہوری حق ہے وہ چاہیں تو کہہ سکتے ہیں کہ ’ہم عمران خان کے ساتھ نہیں ہیں۔‘
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’چھ مارچ کو اعتماد کا ووٹ لینے اسمبلی میں جا رہا ہوں اور اپنے ممبران سے سامنے پوچھنے والا ہوں۔‘
عمران خان نے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے اپنے ممبران کو مخاطب کیا اور کہا کہ ’یہ آپ کا جمہوری حق ہے آپ کہہ سکتے ہیں کہ ہم عمران خان کے ساتھ نہیں ہیں۔ میں آپ کی عزت کروں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ٹھیک ہے میں نااہل ہوں اتنا قابل نہیں ہوں، آپ ہاٹھ کھڑے کریں میں اپوزیشن میں چلا جاؤں گا۔‘
’لیکن خفیہ طور پر یہ کہنا کہ ہم آپ کے لیے ووٹ کریں گے پیسے لے کر کسی اور کو ووٹ کریں، آپ اپنے آخرت تباہ کر رہے ہیں۔ اوپر والا تو سب کچھ دیکھ رہا ہے۔‘
سینیٹ انتخابات اور قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ انہوں نے سارا پیسہ حفیظ شیخ کو ہرانے میں لگایا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’حفیظ شیخ کی شکست سے یہ ثابت کرنا تھا کہ عمران خان کی پارلیمان میں اکثریت نہیں۔‘ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حفیظ شیخ کی شکست کے بعد اپوزیشن کا اگلا قدم ان عدم اعتماد کی تحریک کی تلوار لٹکانا تھا۔
ساتھ ہی انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آئین رشوت دینے کی اجازت دیتا ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ملک کی قیادت بیٹھتی ہے، اگر وہاں پیسے کے لین دین سے لوگ آئیں گے تو مستقبل کیا ہوگا۔
اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اگر اوپن بیلٹ ہو جاتی تو پی ٹی آئی کو اتنی ہی نشستیں ملنی تھیں۔‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حفیظ شیخ کے مقابلے میں یوسف رضا گیلانی کو جتوانے کے لیے پیسے کا استعمال کیا گیا۔
اپنے خطاب کے آغاز میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات سے متعلق قوم کو تفصیل سے بتانا اس لیے ضروری ہے کیونکہ اس انتخاب کو سمجھنے سے ملک کے مسائل سمجھ آجائیں گے۔
عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ یہ سب ان پر این آر او کے لیے زور ڈالنے کے لیے کر رہے ہیں۔
’پہلے یہی جماعتیں اوپن بیلٹ چاہتی تھیں تو اب ایسا کیا ہوا کہ یہ سب اوپن بیلٹ کے خلاف ہو گئیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد سمجھ سے باہر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس چھ مارچ کو طلب کیا ہے جس میں وزیر اعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ رات ہی سینیٹ انتخابات میں وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی حزب اختلاف کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں شکست کے فوراً بعد قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا عندی دے دیا تھا۔