افغانستان کے پانچ سالہ احمد سید رحمان کی ڈانس کرنے کی ایک ویڈیو دنیا بھر میں مقبول ہوئی ہے۔ یہ ویڈیو اُن کے اہلِ خانہ نے اُس وقت ریکارڈ کی جب کابل کے ایک ہسپتال میں مصنوعی ٹانگ لگنے کے بعد احمد نے خوشی سے ناچنا شروع کر دیا۔
لوگر صوبے سے تعلق رکھنے والے احمد آٹھ ماہ کے تھے جب اپنی بہن کے ہمراہ ایک جھڑپ کی زد میں آ کر زخمی ہوگئے۔ ڈاکٹروں نے ان کی دائیں ٹانگ گھٹنے کے نیچے سے کاٹ دی۔ تب سے ہر سال انہیں مصنوعی ٹانگ لگوانے کے لیے کابل میں ریڈ کراس کے ہسپتال آنا پڑتا ہے۔ اُن کے والدین کے مطابق ڈانس کے شوقین احمد مصنوعی ٹانگ لگنے کے ہر موقعے کے بعد ناچ کر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ اِس سال اہلِ خانہ نے ویڈیو بھی بنا لی جو سوشل میڈیا پر آتے ہی وائرل ہو گئی۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق 2018 میں اتحادی افواج اور طالبان کے حملوں کے نتیجے میں تقریباً 900 بچوں سمیت چار ہزار نہتے شہری مارے گئے جبکہ حملوں کی زد میں آکر گزشتہ سال لگ بھگ 7 ہزار افغان شہری زخمی بھی ہوئے۔ اسی وجہ سے ملک میں معذور افراد کی تعداد بھی غیر معمولی ہے۔
احمد ایک ٹانگ سے معذور تو ہیں لیکن مصنوعی ٹانگ ملنے کو بھی غنیمت سمجھ کر بے دھڑک ناچتے ہیں۔