جاپان کی ٹینس کھلاڑی نیومی اوساکا نے انکشاف کیا ہے کہ وہ آئندہ فرانسیسی اوپن کے دوران کسی پریس کانفرنسوں میں حصہ نہیں لیں گی۔ اس کی وجہ انہوں نے اپنی ذہنی صحت کو بچانا بیان کیا ہے۔
تئیس سالہ جاپانی کھلاڑی نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا: ’میں یہ اس لیے لکھ رہی ہوں کہ میں رولینڈ گیرس کے دوران کوئی پریس کانفرنس نہیں کروں گی۔‘
’میں نے اکثر ایسا محسوس کیا ہے کہ لوگوں کو کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کا کوئی خیال نہیں ہے اور جب بھی میں کسی پریس کانفرنس کو دیکھتی ہوں یا کسی میں حصہ لیتی ہوں تو یہ بات درست لگتی ہے۔
— NaomiOsaka大坂なおみ (@naomiosaka) May 26, 2021
اوساکا نے لکھا، ’ہم اکثر وہاں بیٹھ جاتے ہیں اور سوالات پوچھے جاتے ہیں جو ہم سے پہلے بھی متعدد بار پوچھے گئے ہیں یا ایسے سوالات پوچھے گئے ہیں جو ہمارے ذہنوں میں شک پیدا کرتے ہیں اور میں اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے تابع نہیں کروں گی جو مجھ پر شک کرتے ہیں۔‘
زیادہ تر بڑے مقابلوں میں کھلاڑی میچوں سے پہلے یا بعد میں میڈیا سے بات کرنے کے تحریری معاہدے کے تحت پابند ہوتے ہیں۔
رواں سال کے اوائل میں امریکی ٹینس کھلاڑی کرسچن ہیریسن پر اے ٹی پی نے فلوریڈا کے ڈیلرے بیچ اوپن میں لازمی آن کورٹ انٹرویو میں حصہ لینے سے انکار کے بعد 3000 ڈالر (£2213) جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ اس کے لیے انہیں ماسک پہننا تھا۔ اوساکا نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے پریس روم میں شکست کے بعد دیگر کھلاڑیوں کے رونے کے کلپس دیکھے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ’پوری صورت حال ایک شخص کو جب وہ مشکل میں ہوتا ہے مزید مار دینا ہے۔ مجھے اس کے پیچھے وجہ سمجھ نہیں آ رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عالمی نمبر دو نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ اس ٹورنامنٹ کے صحافیوں کے لیے ’مخصوص نہیں‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاہم اگر تنظیمیں یہ سمجھتی ہیں کہ وہ صرف یہ کہہ سکتی ہیں کہ 'میڈیا سے بات کریں یا آپ پھر پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، اور کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کو نظر انداز کرنا جاری رکھیں گی تو میں صرف ہنس سکتی ہوں۔‘
انہوں نے آخر میں یہ کہا کہ انہیں امید ہے کہ انہیں جو ممکنہ جرمانہ ہوگا وہ ’ذہنی صحت کے خیراتی ادارے کو دی جائے گی۔‘
فرنچ اوپن کوالیفائر آج کل جاری ہیں اور ٹورنامنٹ 13 جون کو ختم ہوگا۔
© The Independent